جنوبی وزیرستان: وانا میں پہلا پولیس اسٹیشن قائم

وانا (دین محمد وزیر) خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان وانا میں انضمام کےبعد پولیس کا پہلا تھانہ قائم کردیا گیا ہے جس میں پولیس نے اپنی ڈیوٹی بھی شروع کردی ہے۔

نمائندہ کے مطابق یہ تھانہ وانا میں موجود ایف سی کے قلعہ میں بنایا گیا ہے جہاں اسٹیشن ہاؤس افسر سمیت دیگر عملہ بھی تعینات کردیا گیا ہے۔

وانا فورٹ پہلے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے استعمال میں تھا، جس کے خالی ہونے کے بعد پولیس نے اسے تھانے میں تبدیل کرکے ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا پولیس کے ترجمان شہزادہ فاروق کوکب نے نجی چینل کو بتایا ہے کہ علاقے میں یہ پہلا پولیس اسٹیشن ہے‘ اور تمام اسٹاف کی ضروریات کے ساتھ تمام امور فعال ہیں، اسی طرح ایف آئی آرکا اندراج بھی شروع کردیا گیا ہے۔

ترجمان خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق جنوبی وزیرستان میں پولیسنگ کے عمل کا آغاز ہونا ایک خوش آئند بات ہے اور اسی سے علاقے میں امن قائم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بعد لیویز اور خاصہ دارفورس کو پولیس میں شامل کردیا گیا ہے۔

خاصہ دار اور لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے نئے ضم شدہ اضلاع میں تھانوں کے قیام کا اعلان بھی کیا ہے۔

محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق تمام قبائلی اضلاع میں 25 تھانے قائم کیے جائیں گے۔

اعلامیے کے مطابق قبائلی ضلع باجوڑ میں پولیس سٹیشن خار اور نواگئی، قبائلی ضلع مہمند میں پولیس سٹیشن لور مہمند، اپر مہمند اور بائی زئی جبکہ قبائلی جلع خیبر پولیس سٹیشن لنڈی کوتل اور تھانہ باڑہ قائم کیا جائے گا۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ قبائلی ضلع اورکزئی میں دو پولیس سٹیشن لوئر اورکزئی اور اپر اورکزئی، قبائلی ضلع کرم میں تین لوئر، سنٹرل اور اپر کرم، شمالی وزیرستان میں تین میرعلی، میران شاہ اور پولیس سٹیشن رزمک جبکہ جنوبی وزیرستان میں بھی تین سروکئی، وانا اور لدھا میں تھانے قائم کیے جائیں گے۔

اعلامیہ کے مطابق ضلع کوہاٹ میں پولیس سٹیشن درہ آدم خیل اور بنوں میں پولیس سٹیشن وزیر، ضلع لکی مروت میں پولیس سٹیشن بیٹنی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس سٹیشن درہ زندہ، ضلع ٹانک میں پولیس سٹیشن جنڈولہ جبکہ تھانہ حسن خیل ضلع پشاور میں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں