قطر حماس کو تنخواہوں کی مد میں مزید فنڈ نہیں دے گا: قطری سفیر محمد العمادی

قطر حماس کو تنخواہوں کی مد میں مزید فنڈ نہیں دیگا تاہم فلسطین کی مدد جاری رہی گی: قطری سفیر محمد العمادی

غزہ (ویب ڈیسک ) قطر نے اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کے لیے مزید فنڈز فراہم نہیں کرے گا لیکن ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا کہ ان کی جانب سے فلسطین کے غربت عوام کی مدد جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ قطر کا یہ اعلان، تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق حماس کی جانب سے مبینہ طور پر اسرائیلی شرائط ماننے سے انکار کے باعث سامنے آیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے لیے قطر کے سفیر محمد العمادی نے کہا کہ ہم ‘حماس کے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کریں گے’۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے غیر رسمی معاہدے میں دیکھا جا رہا تھا کہ قطر نے آئندہ 6 ماہ کے لیے غزہ میں ماہانہ ادائیگیوں کے لیے 9 کروڑ ڈالر بھجوانے کی یقین دہانی کرائی ہے، یہ معاہدہ اسرائیلی سرحد پر امن و امان کی صورت حال کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تھا، یہ صورت حال مارچ 2018 سے حماس کی جانب سے احتجاج کے باعث خراب تھی۔

حماس کے 40 ہزار ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے قطر نے پہلے دو ماہ ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی تھی لیکن تیسرے ماہ رقم روک دی گئی۔

واضح رہے کہ مذکورہ معاہدہ غزہ اور اسرائیل میں سیاسی تنازع کا اہم سبب ثابت ہوا، جن کی زمین مذکورہ رقم کی ادائیگی کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔

قطری سفیر کا کہنا تھا کہ معاہدے کی وجہ سے ‘حماس اور اسرائیل کو ان کی اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا تھا’۔

قطر کے مذکورہ اعلان کے بعد ہفتے کے روز سے غزہ کے غریب رہائشی فنڈ وصول کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں