اتھوپیا میں مارشل لاء کی کوشش ناکام، آرمی چیف، صدر، گورنر ہلاک

اتھوپیا (ڈیلی اُردو) افریقہ کے ملک اتھوپیا میں مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی اور ہنگاموں کے دوران فوج کے سربراہ کو ساتھیوں نے گولی ماری ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی اور بی این او نے آرمی چیف، صدر، گورنر اور دیگر اعلی سطحی حکام کی ہلاکت کی تصدیق کر دی۔

امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق ایتھوپیا کے چیف آف آرمی سٹاف کو ان کے محافظ نے گولی ماری اور وہ ہلاک ہوگئے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے فی الحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی۔

برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق وہ زخمی ہیں جبکہ الجزیرہ کا کہنا ہے وہ اس حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اس بغاوت میں اب تک کئی اعلیٰ حکام مارے جاچکے ہیں۔

وزیراعظم ابی احمد نے سرکاری ٹی وی سے خطاب میں ہے کہ امہارا نامی شہر میں بد امنی اور مارشل لا نافذ کرنے کوشش ناکام بنانے میں کچھ سرکاری اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امہارا کے مرکزی شکر باہیردر میں انٹرنیٹ منقطع ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اتھوپیا کے دارالحکومت ادیس بابا میں گولیوں کی آواز سنی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اتھوپیا میں واقع امریکن سفارت خانے کے اطراف میں شدید فائرنگ کی آوازیں سنائی گئی ہے۔

وزیراعظم ابی احمد کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل سیارمیکونین کو ساتھیوں نے گولی ماری۔ انہوں نے کہا کہ کچھ حکام کو اس وقت گولی ماری گئی جب وہ امہارا میں ایک ملاقات کیلئے جمع ہوئے تھے۔

ایتھوپین صدر کے ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل امہارا کی مقامی حکومت کو معزول کرنے کی کوشش کی گئی اور اس جرم میں شریک ملزمان کی تلاش کی جارہی تھی۔

اس شہر کی حکمران سیاسی جماعت نے الزام لگایا تھا کہ جیل سے رہا ہونے والے سکیورٹی کے سابق چیف پر تشدد کارروائیوں کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں