کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کے زمینی اور فضائی آپریشن میں تین پاکستانی کمانڈروں سمیت 64 طالبان کو ہلاک اور متعدد کو گرفتار کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق افغان وزارت دفاع نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ اس دوران فوج اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے غزنی صوبے کے دہ یک ضلع میں طالبان کے خلاف فضائی کارروائی میں 57 طالبان ہلاک اور 16 دیگر زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے میں طالبان ملٹری شیڈو گورنر رحمت اللہ مبارز بھی شامل ہے۔
Airstrikes on Deh Yak district of Ghazni, killed 57 Taliban terrorists including Rahmatullah Mobariz the Military shadow district governor of Taliban in Deh Yak. #ANDSF #Afghanistan #TimesUp4Terrorists pic.twitter.com/T9aeUi29sW
— Ministry of Defense, Afghanistan (@MoDAfghanistan) June 26, 2019
افغان نیوز ایجنسی خامہ پریس کے مطابق ترجمان گورنر غزنی نے صحافیوں کو بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے صوبہ غزنی کے مختلف اضلاع میں زمینی و فضائی آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران 10 پاکستانی طالبان سمیت 57 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی طالبان کمانڈر زاہد، خنجری اور دیگر شامل ہے۔
57 Taliban militants including 10 Pakistanis killed in Ghazni clashes, airstrikeshttps://t.co/fQOgbxxnbI pic.twitter.com/yZ3jdmo9jC
— Khaama Press (KP) (@khaama) June 27, 2019
جبکہ کابل کے ضلع سروبی میں کارروائی کے دوران 7 طالبان مارے گئے جبکہ 6 کو گرفتار کرلیا گیا۔
In an operation of ANDSF in Sorobi district of Kabul province, 7 Taliban terrorists were killed and 6 were detained. #ANDSF #Afghanistan #TimesUp4Terrorists pic.twitter.com/IGn9qR04Ev
— Ministry of Defense, Afghanistan (@MoDAfghanistan) June 27, 2019
واضح رہے ضلع دہ یک کے بڑے علاقے پر طالبان قابض ہیں ۔طالبان کی جانب سے جھڑپوں یا ہلاکتوں کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
خیال رہے کہ افغانستان میں قندہار اور فرح صوبوں میں فوج اور سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان پچھلے سات دنوں سے جاری تصادم کے دوران کم از کم 78 طالبان ہلاک اور 26 دیگر زخمی ہوگئے۔
جبکہ قندہار میں 8 طالبان ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔ ان کارروائیوں میں افغان فورسز کو ہونے والے نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔