افغانستان: طالبان نے بغلان کے ایک گاؤں پر حملہ کر کے 30 سے زائد افراد کو قتل کردیا

کابل (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) افغانستان میں طالبان دہشت گردوں نے صوبہ بغلان کے ایک گاؤں پر حملہ کرکے 30 عام شہریوں کو قتل جبکہ متعدد افراد کو اغواء کرلیا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان دہشت گردوں نے افغانستان کے صوبے بغلان کے ضلع نہرن کے ایک گاؤں پر دھاوا بولا اور 30 سے زائد افراد کو قتل جبکہ 10 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق زیادہ تر گاؤں والوں کے سر قلم کیے گئے جبکہ بعض کو فائرنگ کر لے قتل کئے گئے۔ مقامی انتظامیہ نے یہ بھی بتایا کہ طالبان دہشت گرد اپنے ساتھ کئی افراد کو یرغمال بناکر بھی لے گئے ہیں جبکہ قتل ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان دہشت گردوں نے صوبے بغلان کے ضلع نہرن کے ایک گاؤں پر حملہ کردیا، حکومت کے حمایت گروہ اور طالبان کے درمیان 6 گھنٹے تک گھمسان کی جنگ جاری رہی جس کے نتیجے میں حکومتی حمایت یافتہ مسلح گروہ کے 30 اراکین کو قتل کر دیا گیا۔

حکومتی حمایت یافتہ مسلح گروہ طالبان جنگجوؤں کے خلاف افغان سیکیورٹی فورسز کی مدد و معاونت کے لیے تشکیل دیا گیا ہے جس نے اب تک افغان فوج کے ہمراہ طالبان کیخلاف کئی کامیاب آپریشن میں حصہ لیا ہے۔ اس گروہ میں افغان قبائل کے سردار بھی شامل ہیں۔

افغان حکومت کی جانب سے طالبان حملے میں حکومتی یافتہ گروہ کے اراکین کے قتل پر کسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے، دوسری جانب طالبان ترجمان نے اس کارروائی کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارے گئے مسلح گروہ کےاراکین کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ بھی ملا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں