امریکا نے حملہ کیا تو ’صرف آدھے گھنٹے میں اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے‘: ایران

تہران (ڈیلی اردو) آج کل امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی بہت زیادہ بڑھ چکی ہے اور اب ایران نے ایک امریکہ کو بڑی دھمکی دے دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے اعلیٰ حکومتی عہدیدار مجتبیٰ زولنور نے امریکہ کو دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ نے ایران پر حملہ کیا تو ایران صرف آدھے گھنٹے میں اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹا دے گا۔

ایرانی عہدیدار جو کہ ایرانی پارلیمنٹ کے نیشنل سکیورٹی اینڈ فارن پالیسی کمیشن کے سربراہ ہیں نے کہا ہے کہ اگر ایران پر حملہ ہوا تو اسرائیل کو صرف آدھے گھنٹے میں ختم کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان حالیہ کشیدگی گزشتہ ماہ شروع ہوئی تھی جب ایران نے امریکی جاسوس ڈرون طیارہ مار گرایا اور اس کے ٹکڑے بھی دنیا کو دکھا ئے۔ اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے دیا تھا اور آخری وقت میں جب امریکی فوجیں اور جنگی طیارے حملے کے لیے بالکل تیار تھے اور 10منٹ بعد حملہ ہو جانا تھا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکم واپس لے لیا اور جنگ کا خطرہ ٹل گیا تھا۔

غیر ملکی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل نے یورپی ممالک سے تہران پر اقتصادی پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے‘اس ضمن میں روس نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ امریکی دباﺅ کے پیش نظر جوہری معاہدہ متاثرہوا‘۔

برطانیہ نے تہران کو جوہری معاہدے سے مزید روگرانی برتنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی.

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے ایران کو معاہدے کی پاسداری پر قائم رہنے پر زور دیا ہے‘واضح رہے کہ یکم جولائی کو ایران کی نیم سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں کہا تھا کہ تہران نے یورینیم کی افزودگی کی 2015 کے جوہری معاہدے میں طے کی گئی 300 کلوگرام کی حد پار کرلی ہے. معاہدے کے تحت ایران نے یورینیم کی افزودگی کی شرح 3.67 فیصد سے زائد نہ رکھنے پر اتفاق کیا تھا‘۔

اس حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے واضح کیا تھا کہ یورینیم کی افزودگی سے اب پسپائی اختیار نہیں کی جا سکتی اور ہم غیر ملکی دباﺅ کے آگے سر نہیں جھکاسکتے.

ایک سوال کے جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس میں کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کیا کررہے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ وہ کھیل رہے ہیں اور میرا خیال ہے وہ آگ سے کھیل رہے ہیں‘۔

بعدازاں وائٹ ہاﺅس نے مراسلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ’امریکا اور اس کے اتحادی ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے. اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ تہران پر زیادہ سے زیادہ دباﺅ ڈالا جائےگا‘۔

وائٹ ہاﺅس کی ترجمان اسٹیفنی گرسہم نے کہا کہ وہ ایک غلطی تھی جس کے تحت ایران کو محدود پیمانے پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت دی گئی

اپنا تبصرہ بھیجیں