سلیکٹیڈ وزیراعظم میں ملک چلانے کی اہلیت اور صلاحیت نہیں: بلاول بھٹو

پشاور (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم عمران خان میں ملک چلانے کی اہلیت اور صلاحیت ہی نہیں ہے۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پشاور پریس کلب پہنچے جہاں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ضیاء اور مشرف کی آمریت کا مقابلہ کیا، پھر کسی آمر کا مقابلہ کرنا ہوا تو سب پریس کلبز ہمارے شانہ بشانہ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج وہ سیاہ دن ہے جب جنرل ضیاء نے پہلے منتخب وزیراعظم کو حکومت سے نکال کر گرفتار کیا اور اپنی آمریت قائم کی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو وزیراعظم سلیکٹ بننے کے لیے کیا کیا قربانیاں دینی پڑی ہیں، پالیسیوں کے بجائے ذاتیات پر فوکس کیا لیکن اس حکومت سے جو امیدیں تھیں وہ پوری نہ ہوسکیں، جو آج ملک میں ہورہا ہے وہ جمہوریت نہیں ہے اور ہم آگے نہیں بلکہ پیچھے جارہے ہیں۔

بلاول کا کہنا تھا کہ 1973 کے آئین اور 18 ویں ترمیم پر ہر طرف سے حملے ہورہے ہیں، وزیراعظم جھوٹ پر جھوٹ بول کر ترمیم کے خلاف بیان دے رہے ہیں، اس ترمیم کو ختم کرنے کے لیے سازشیں کی جارہی ہیں لیکن ہم اپنے نظریاتی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کی تبدیلی سے پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اپوزیشن متحد ہے اور ملکر چیئرمین سینیٹ منتخب کرسکتے ہیں، مشاورت کے ساتھ سینیٹ کا چیئرمین لائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مسائل کا حل مضبوط جمہوریت میں ہے لیکن سلیکٹیڈ وزیراعظم میں اہلیت اور صلاحیت نہیں ہے کہ یہ ملک چلاسکیں اور سیاست کرسکیں اور نئی نسل کے لیے ماڈل بنیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے قبائلی اضلاع کا بجٹ 500 گنا بڑھایا تھا، سی پیک کو پختونخوا اور قبائلی اضلاع سے گزارنا تھا وہ قدم اب نہیں اٹھایا جارہا۔

بینظیر بھٹو شہید کا مشن مکمل کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

قبل ازیں پشاور میں کارکنوں سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کارکن میرے کان، میری آنکھ اور میرے بازو بنیں اور سازش ناکام بنائیں۔

بلاول نے کہا کہ بینظیر بھٹو شہید کا مشن مکمل کریں گے، پاکستان کو قائد عوام اور شہید رانی کا جمہوری پاکستان بنا کر رہیں گے، 1973 کے آئین پر آنچ آنے نہیں دیں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی جب اقتدار میں ہوتی ہے تو جمہوریت اور انسانی حقوق کی پاسداری ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں