بولان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، داعش بلوچستان کا امیر شاکر اللہ مارا گیا

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ بلوچسان کے ضلع بولان میں سی ٹی ڈی اور ایف سی نے آپریشن کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظٰیم داعش کیلئے بولان میں امیر شاکر اللہ کو ہلاک کر دیا۔ ہلاک دہشت گرد کوئٹہ میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ، چھلگری امام بارگاہ اور فتح پور درگاہ پر ہونے والے خودکش حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

تفصیلات کے مطابق کارروائی بلوچستان کے ضلع بولان اور نصیر آباد کے درمیان علاقے نوتال میں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں کے خلاف عمل میں لائی گئی۔

آپریشن کے دوران عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کا امیر شاکر اللہ والد عبد البنی مارا گیا۔ جبکہ اسکے دیگر دو ساتھی فرار ہوگئے جن کی تلاش جاری ہے۔

ہلاک دہشت گرد داعش بلوچستان کے ضلع بولان اور کچھی کا امیر تھا۔ اس کی لاش ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دی گئی۔ ہلاک داعش کے قبضے سے خودکش، ہینڈ گرنیڈ، کلاشنکوف، بارودی مواد اور پرائما کارڈ کے علاوہ دیگر سامان برآمد کر لیا گیا ہے۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے داعشی دہشت گرد شاکر اللہ بولان کے علاقے چھلگری امام بارگاہ اور فتح پور درگاہ پر ہونے والے خودکش حملوں کامسٹر مائنڈ تھا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ شاکر اللہ کوئٹہ میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا اور بولان، کچھی سمیت صوبے میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں سیکیورٹی فورسز کو مطلوب تھا۔

چھلگری امام بارگاہ میں خودکش دھماکا، 12 افراد شہید

22 اکتوبر 2015 کو ضلع بولان کے علاقے بھاگ میں چھلگری امام بارگاہ میں عزادار نماز مغرب ادا کررہے تھے۔ اس دوران خودکش حملہ آور امام بارگاہ میں داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے میں 12 افراد شہید جبکہ 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

درگاہ فتح پور میں خودکش دھماکا، 22 افراد شہید

7 اکتوبر 2017 کو ضلع جھل مگسی کے علاقے نصیر آباد میں واقع درگاہ فتح پور شریف میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت 22 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے

یاد رہے کہ گزشتہ برس فروری میں بھی سیہون شریف میں درگاہ لعل شہباز قلندر میں خود کش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے۔ اس سے قبل نومبر 2016 میں بلوچستان ہی میں درگاہ شاہ نورانی میں دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 52 سے زائد افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں