افغانستان: غزنی میں شیعہ مسجد میں دھماکا، تین نمازی شہید، 22 زخمی

غزنی (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبے غزنی میں ایک شیعہ مسجد پر نماز جمعہ 5 جولائی کو حملہ کیا گیا۔ حملے کے وقت شیعہ مسلمان جمعہ کی نماز پڑھ رہے تھے۔

غزنی پولیس کے ایک اہلکار نے بتایا ہے کہ دھماکے میں تین نمازی شہید جبکہ 22 سے زائد نمازی زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ دھماکا ضلع دریک میں واقع شیعہ مسجد محمدیہ پر کیا گیا۔

ترجمان گورنر غزنی کی جانب سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ غزنی کے محلے حق غریباں کی محمدیہ جامع مسجد کے محراب میں نصب بم نمازِ کے دوران دھماکے سے پھٹ گیا۔ ترجمان کے مطابق دھماکے سے دو نمازی شہید جبکہ 20 زخمی ہو گئے۔

حکام نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ غزنی صوبے کے علاقے دریک میں اس وقت مسجد کو نشانہ بنایا گیا جب وہاں نمازِ جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ حکام کے مطابق دھماکے میں تین افراد شہید ہو گئے۔

22 دیگر نمازیوں کے زخمی ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔ ان زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ زخمیوں کو شہر کے مقامی ہسپتال کے علاوہ دوسرے طبی مراکز میں پہنچایا جا رہا ہے جبکہ شدید زخمیوں کو کابل منتقل کردیا گیا ہے۔

دھماکے کے نوعیت کے حوالے سے متضاد دعوے کیے جارہے ہیں۔ افغان فوج کا کہنا ہے کہ یہ خودکش حملہ تھا تاہم پولیس کا اصرار ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا۔ 

شیعہ مسجد محمدیہ پر ہونے والے بم حملے کی ذمہ داری عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی۔

واضح رہے کہ افغانستان کے شیعہ آبادی والے علاقوں میں گذشتہ کئی سالوں کے دوران ہونے والے حملوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ (داعش) اور طالبان قبول کرتے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ افغانستان میں اس سے پہلے بھی شیعہ مسلمانوں پر متعدد جان لیوا حملے ہو چکے ہیں جس میں عبادت گاہوں اور مزاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں