واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈسیک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ملک میں موجود غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف چھاپوں اور ان کی ملک بدریوں کا سلسلہ جلد ہی شروع ہو جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن تیار رہیں، کیوں کہ امیگریشن حکام جلد ہی ان کے پاس آنے والے ہیں۔ یہ چھاپے نہیں بلکہ ملک بدری کی ابتداء ہوگی جو فیصلہ کن ہو سکتی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو ہمارے ملک پر بوجھ بن گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن مؤخر کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ ہفتے ان کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن اب چار جولائی کے بعد شروع ہو جائے گا۔
اس حوالے سے امریکی امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ ابتدا میں یہ کریک ڈاؤن ان تارکین وطن کے خلاف ہو گا جو حال ہی میں امریکا پہنچے ہیں۔
خیال رہے کہ ماضی میں بھی امریکی عدالتیں صدر ٹرمپ کی جانب سے بعض ملکوں کے تارکینِ وطن کی امریکہ آمد پر پابندی عائد کرنے کے خلاف فیصلے دے چکی ہیں۔
رواں سال چار اپریل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔
امریکی صدر نے اس سے قبل غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے آزاد تجارت کے معاہدے ’نافٹا‘ کو بھی ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔