رحیم یارخان: اکبر ایکسپریس کو حادثہ، ہلاکتیں 21 ہو گئیں، وزیرٍ اعظم کا اظہارِ افسوس

رحیم یار خان + لاہور (ڈیلی اردو/ مانیٹرنگ ڈسیک) لاہور سے کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس کے مال گاڑی سے ٹکرانے کے المناک حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ جاں بحق افراد میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔

رحیم یارخان اور صادق آباد کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

حادثے کے باعث ٹرین کی پانچ بوگیاں تباہ ہوگئیں جبکہ کئی شدید متاثر ہوئیں، بعض مسافر متاثرہ بوگیوں میں پھنسے رہے۔

اطلاعات کے مطابق ہولناک حادثے کے سبب 4 بوگیاں اُلٹ گئیں، مال گاڑی صادق آباد کے قریب ولہار اسٹیشن پر کھڑی تھی، کانٹا تبدیل نہ ہونے پر اکبر ایکسپریس بھی لوپ لائن پر چلی گئی اور مال گاڑی سے جا ٹکرائی۔

حادثے کا شکار اکبر ایکسپریس کی بوگیاں کاٹ کر لاشوں اور زخمیوں کو نکالا گیا، امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج کا دستہ ولہار اسٹیشن پہنچ گیا۔

ایڈیشنل جنرل منیجر ریلوے کہتے ہیں کہ 6 مسافر کوچز الگ کر کے ٹرین کوئٹہ روانہ کر دی گئی ہے، حادثے کی جگہ پر اب کوئی زخمی اور مسافر موجود نہیں۔

ادھر وزیر اعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریلوے کے دہائیوں پرانے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

صادق آباد ٹرین حادثہ نہایت افسوسناک ہے۔لواحقین کے غم میں برابر کا شریک اور زخمیوں کی شفایابی کیلئے دعاگو ہوں۔ وزیر صاحب کو ریلوے انفراسٹرکچر سے برتی جانے والی دہائیوں پر محیط غفلت کے فوری ازالے اور سیکیورٹی سٹینڈرڈز یقینی بنانے کے لئے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

وزیر اعظم نے ریلوے کے دہائیوں پرانے انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے اور حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت بھی کی۔

شیخ رشید کا جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 15 لاکھ کا اعلان

وزیر ریلوے شیخ رشید نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 15 لاکھ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 5 لاکھ اور معمولی زخمیوں کے لیے 2 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ حادثہ انسانی غفلت کا نتیجہ ہے، اس میں کانٹے والا ملوث ہے، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے میں بہت کرپشن ہے جسے ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے، حادثات کی مکمل تحقیقات ہوتی ہیں، محکمے میں باہر سے لوگ نہیں آتے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ حیدرآباد ٹرین حادثے پر 2 سیکشن افسران کو نوٹس جاری کیا ہے، جبکہ 2 افراد کو محکمے سے نکالا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں