افغانستان: بادغیس میں طالبان کا ہوٹل پر حملہ، 8 اہلکار شہید، 3 بمبار ہلاک، 2 گرفتار

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے صوبہ بادغیس میں طالبان کا ہوٹل پر حملے میں افغان سیکیورٹی فورسز کے 8 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوگئے ہیں۔ تین خودکش حملہ آور مارے گئے اور دو کو گرفتار کرلیا گیا۔

افغان میڈیا کے مطابق خودکش حملہ آورں کا ایک گروپ صوبہ بادغیس کے ضلع قلعہ نو میں داخل ہوگیا اور ہوٹل کو دھماکے سے اُڑانے کی دھمکی دی تاہم وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے حملہ آوروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو خودکش بمبار دھماکا کرنے سے قبل ہی ہلاک ہوگئے۔

ہوٹل میں موجود دیگر طالبان جنگوؤں نے ساتھی خودکش بمبار کی ہلاکت کے بعد پوزیشن سنبھال لیں اور پولیس کے 8 اہلکاروں کو شہید اور 7 کو زخمی کر کے ہوٹل پر قابض ہوگئے تاہم افغان فوج نے ہوٹل میں کارروائی کرکے ہوٹل کو واگزار کروالیا۔

افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے کابل سے جاری بیان میں بادغیس کے ہوٹل پر طالبان کے حملے کی تصدیق کردی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کے حملے میں 8 اہلکار شہید اور 7 زخمی ہوگئے ہیں۔

رحیمی نے کہا کہ افغان فوج کی کارروائی میں 3 حملہ آور ہلاک ہو گئے ہیں اور 2 طالبان دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

رحیمی نے کہا کہ طالبان حملے میں سویلین بھی متاثر ہوئے ہیں۔ ترجمان کے مطابق طالبان خودکش حملہ آور ہوٹل میں داخل ہوئے اور پولیس نے علاقہ گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ادھر طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی اور بیان میں کہا مجاہدین نے سیکیورٹی فورسز کے ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں