سعودی حکومت نے خواتین کو مردوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دیدی

ریاض (ڈیلی اردو) سعودی حکومت نے خواتین کو ان کے خاندانی مردوں کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

سعودی حکومت اپنی گارڈین شپ قانون میں تبدیلی کرنے جا رہی ہے جس کے تحت 18سال سے زائد عمر کی خواتین اپنے والد، بھائی، شوہر و دیگر مرد رشتہ دار کی رضامندی کے بغیر بیرون ملک جا سکیں گی جبکہ اس تبدیلی پر عمل رواں سال سے شروع ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں تمام عمر کی خواتین پر لازم ہے کہ وہ پاسپورٹ کے حصول یا بیرون ملک سفر سے قبل اپنے خاندان کے مرد سے اجازت حاصل کریں۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کے سرپرست نظام کے تحت خواتین کو اندرون و بیرون ممالک سفر، سرکاری کاغذی کارروائی، سفر یا کلاسز میں انرول کے لیے کسی مرد سرپرست، عام طور پر شوہر، والد یا بھائی کی اجازت کی ضرورت ہوتی تھی۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے اور اسی سلسلے کی ایک کڑی یہ تھی کہ ان کے والد شاہ سلمان نے گزشتہ برس ستمبر میں خواتین کو ڈرائیونگ کرنے کی اجازت کی منظوری دی تھی۔

32 سالہ سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے اکتوبر میں اعتدال پسند سعودی عرب کا وعدہ کیا ہے اور ’وژن 2030‘ کے پیچھے سعودی ولی عہد کو ہی اہم تصور کیا جاتا ہے۔

اس اصلاحی پروگرام ’وژن 2030‘ میں وہ خواتین کے کام کرنے کی شرح کو 22 فیصد سے بڑھا کر ایک تہائی کرنا چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں