کرتارپور راہداری منصوبہ: پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا دور واہگہ بارڈر پر شروع

لاہور + واہگہ بارڈر (مانیٹرنگ ڈیسک) کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات کا دوسرا مرحلہ واہگہ بارڈر پر جاری ہے۔

تیرہ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی سارک اور ساؤتھ ایشیا ڈاکٹر محمد فیصل کر رہے ہیں جب کہ 8 رکنی بھارتی وفد کی نمائندگی جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ ایس سی ایل داس کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان خطے میں امن چاہتے ہیں اور اُن کی خواہش ہے کہ باباگورونانک دیو جی کی سالگرہ پر راہداری کھول دی جائے۔

کرتارپور راہداری کی تعمیر کا کام آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، زیرو پوائنٹ سے دربار اور شکر گڑھ نارووال روڈ تک سڑک، انٹری گیٹ اور رہائشی عمارتوں کا 90 فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے۔ باباگرو نانک کے 550ویں جنم دن سے پہلے پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کھولنے کے لیے کام تیزی سے جاری ہے، دربار کے 2 داخلی دروازے اور تالاب مکمل کر دئیے گئے ہیں۔ لنگر خانہ، مہمان خانہ، ایڈمن بلاک اور رہائش گاہوں سمیت دیگر عمارتوں کا 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

بابا گورو نانک سے منسوب کنووں کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ سیلابی پانی سے بچائو کے لئے بنائے گئے حفاظتی بند پر پتھر لگائے جارہے ہیں، باباگورو نانک سے وابستہ زرعی رقبہ کی بحالی کے ساتھ ساتھ بارڈر ٹرمینل اور پارکنگ ایریا کا کام تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا دوسرا دور اپریل میں ہونا تھا جو اب ہورہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی آج کی بات چیت نتیجہ خیز ہوگی۔

واضح رہے کہ کرتارپور راہداری منصوبے پر مذاکرات کا پہلا مرحلہ 14 مارچ کو بھارت میں اٹاری کے مقام پر ہوا تھا جس میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں 18 رکنی پاکستانی وفد نے شرکت کی تھی۔

بھارت کی جانب سے مذاکرات کا دوسرا دور 2 اپریل کو مؤخر ہونے کے باعث آج واہگہ بارڈر پر ہو رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں