سرکاری آسامی پر 3 سال سے زاہد تعینات رہنے والے افسر کو فوراً ہٹا دیا جائے، بی اے سی

اسلام آباد (محمد احسان) پارلیمان کی پبلک اکائونٹس ذیلی کمیٹی نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں اور محکموں میں تین سال سے زائد ایک ہی آسامی اور اسٹیشن پر تعینات افسران کے ٹرانسفر کے احکامات جاری کیے ہیں۔

کنونئیر کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ تمام وفاقی اداروں اور خود مختار ادارے پی اے سی کے ان احکامات پر عملدرآمد رپورٹ بھی جمع کرائیں۔

ذیلی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز کنوینر نور عالم خاں کی سربراہی میں پارلیمنٹ میں ہوا۔ کنوینر کمیٹی نے وزارت مواصلات کے سیکرٹری کو احکامات دیئے کہ وزارت اور اسکے ماتحت ذیلی اداروں کے افسران پی اے سی یا پارلیمنٹرینز کو تبادلے رکوانے کیلئے سفارش نہ کرائیں ورنہ ان کے خلاف انضباطی کاروائی ہوگی۔ اس پر سیکرٹری مواصلات شعیب صدیقی نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں این ایچ اے نے پانچ سالوں سے تعینات افسران کے تبادلوں کے احکامات جاری کردئے ہیں جبکہ صرف این ایچ اے میں تعینات خواتین اور آئی ٹی ایس کے افسران کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

کنوینر کمیٹی نے مزید واضح کرتے ہوئے کہا کہ این ایچ اے سمیت تمام وفاقی وزارتوں اور اس کے ماتحت اداروں میں تین سال سے زائد ایک ہی اسٹیشن پر تعینات گریڈ 17 سے 22 کے افسران کے تبادلے کر دیا جائے۔

کمیٹی کا اجلاس کمیٹی روم نمبر 2 کی بجلی ٹرپ کر جانے سے اور ایک گھنٹہ تک ٹھیک نہ ہونے کے باعث اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں