اسلام آباد (ڈیلی اردو) فروری کے آخر میں بھارت کے ساتھ کشیدگی میں اضافے پر پاکستان نے اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں جس کے باعث سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مجموعی طور پر 8.5 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
” ڈان اخبار “ کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور نے بتایا ہے کہ یہ ہماری صنعت کا مجموعی سطح پر بڑا نقصان ہے تاہم اس پابندی سے بھارت کو ہم سے دوگنا نقصان ہوا ہے،اس اہم موڑ پر دونوں طرف سے کشیدگی میں کمی کرنے والے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سی اے اے کی تنظیم نو کی تجویز تکنیکی بنیادوں پر ہے جس سے ادارے میں نئی تیزی آئے گی۔
انہوں نے برطانوی طیاروں کی پاکستان میں پرواز کی بحالی کو پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کی کامیابی قرار دی اور کہا کہ کئی دیگر بین الاقوامی ایئرلائنز پاکستان میں اپنے آپریشنز کے لیے حکومت سے رابطہ کر رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی اے اے، پی آئی اے اور ایئرپورٹ سیکیورٹی فورسز کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ 60 فیصد سے زائد ایوی ایشن سے متعلق کام پاکستان کے شمالی علاقے میں منتقل کردیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد میں مزید افراد کو بھرتی کیا جائے گا۔