واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمز میں ایک ایرانی ڈرون کو مار گرایا ہے۔ تاہم ایران کے نائب وزیر خارجہ نے امریکی صدر کے اس دعویٰ کو مسترد کر دیا ہے۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یو ایس ایس باکسر نامی امریکی جنگی بحری جہاز نے گزشتہ روز اُس وقت یہ کارروائی کی جب یہ ڈرون بحری جہاز کے 900 میٹر تک قریب آ کر جہاز اور اس کے عملے کو اشتعال دلا رہا تھا۔
امریکی صدر نے مزید بتایا کہ بین الاقوامی پانیوں سے گزرنے والے جہازوں کے خلاف یہ ایران کی جانب سے کئی اشتعال انگیزیوں میں تازہ ترین اضافہ اور مخاصمانہ اقدام تھا لہذا امریکہ اپنے اہلکاروں، اپنی تنصیبات اور مفادات کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
دوسری جانب ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ آبنائے ہرمز میں ایران کا کوئی ڈرون نہیں گرایا جبکہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نیو یارک میں کہا ہے کہ مجھے ڈرون کے نقصان سے متعلق کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
ادھر ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی فوج کے بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شیخراچی نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’امریکی صدر کے مبالغہ آمیز دعوے کے برعکس خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں موجود تمام ایرانی ڈرون نگرانی کے مشن مکمل کرنے کے بعد بحفاظت اپنے اڈوں پر واپس آئے ہیں اور یو ایس ایس باکسر سے مدبھیڑ کی کوئی رپورٹ نہیں دی گئی ہے۔