پاکستان توہین مذہب کے الزام میں گرفتار یونیورسٹی پروفیسر جنید حفیظ کو رہا کرے: امریکی نائب صدر

واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکہ کے نائب صدرمائیک پینس نے پاکستان پر زوردیا ہےکہ وہ توہین مذہب کے الزام میں گرفتار یونیورسٹی کے پروفیسر جنیدحفیظ کو رہا کرے ان کایہ مطالبہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب وزیراعظم عمران خان امریکہ کے دورے پر روانہ ہو چکے ہیں۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں منعقدہ مذہبی آزادی سمٹ سے خطاب میں مائیک پینس نے آرٹریا، موریطانیا، پاکستان اور سعودی عرب میں مذہبی مخالفین کے حراست میں ہونے پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ بلاگر ریف باداوی کو رہا کرے جنہیں مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے الزام میں 2014 میں 10سال جیل کی سزادی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم برما میں پریشان روہنگیا لوگوں کے لیے کھڑے ہیں اور ہم مسلم اور مسیحی اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی بدھ مت انتہاپسندی کو نظرانداز نہیں کرسکتے‘۔

امریکی نائب صدر نے کہا کہ روہنگیا لوگوں کے خلاف نسل کشی کی سفاکانہ مہم نے 7 لاکھ سے زائد لوگوں کو سرحد پار بنگلہ دیش جانے پر مجبور کردیا، ’اگرچہ امریکا برمی حکومت پر مسلسل زور دے رہا کہ تمام ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے لیکن حکومت کا بے گناہ مرد اور خواتین کو ہراساں اور قید کرنے کا سلسلہ جاری ہے‘۔

مائیک پینس نے کہا کہ ’ناقابل تصور دباؤ کے باوجود یہ چاروں افراد اپنے عقیدے کی مشق میں مذہبی آزادی کے دفاع میں کھڑے ہوئے‘۔ان قیدیوں کو یہ یقین دہانی کرواتے ہوئے کہ امریکی عوام ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ’آج امریکا ارٹریا، موریطانیا، پاکستان اور سعودی عرب کی حکومتوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ان افراد کے حقوق کا احترام کرے اور انہیں جانے دیں‘۔

اپنا تبصرہ بھیجیں