بلوچستان: نصیر آباد میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، کالعدم تنظیم بی آر اے کا کمانڈر مارا گیا

سبی (سید طاہر علی) صوبہ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کی تحصیل چھتر میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں کالعدم تنظیم بی آر اے کا اہم کمانڈر مارا گیا۔

ایف سی کے کرنل کمانڈنٹ سبی اسکاوٹس چوہدری وقار احمد اور ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد رینج شہاب عظیم لہڑی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف سی 72 ونگ نصیرآباد کی اہم کاروائی کے دوران چھتر کے علاقے میں کالعدم تنظیم کا ایک اہم کمانڈر مارا گیا جبکہ دوسرا ساتھی رات کے تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔

ہلاک دہشت گرد نصیرآباد اور سبی کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی اور تخریب کاری اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کے واقعات میں ملوث تھا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ہلاک دہشت گرد نصیرآباد پولیس کو 9 مختلف مقدمات میں بھی مطلوب تھا، کمانڈر خیر اللہ بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے تربیت یافتہ اور کالعدم تنظیم بی آر اے سے تعلق تھا۔ دہشت گرد خیرا للہ کا پورا خاندان 2016 میں افغانستان منتقل ہوگیا تھا۔

بی آر اے کمانڈر خیرا للہ نے سرچ آپریشن کے دوران جوانوں پر فائرنگ کر دی جوانوں کی جوابی فائرنگ میں دہشت گرد خیراللہ مارا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سبی اور ڈیرہ مراد جمالی کے صحافیوں سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایف سی کرنل راجہ شکیل، قائم مقام ایس ایس پی نصیرآباد ملک عبدالغفار سیلاچی، اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ مراد جمالی غلام حسین بھنگر اور دیگر بھی موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب چھتر کے علاقے ہوتی میں ایف سی نے کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم بی ار اے کے کمانڈر خیر اللہ عرف خیرا بگٹی ہلاک ہوگیا، یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متعدد دہشت گردی اور تخریب کاری کے واقعات میں ملوث تھا جس میں ریلوے ٹریک پر دھماکے کروانے اور سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے کے علاوہ نصیرآباد کی عوام پر ظلم جبر اور زیادتی کے واقعات بھی تھے۔

انہوں نے بتایا کہ کمانڈر خیرا بی آر اے کے لیے کام کرتا تھا اس کا پورا خاندان 2016 میں افغانستان منتقل ہوگیا تھا۔ کمانڈر خیرا اور اسکا بھائی خاوند بخش عرف خاندو نے افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی راء سے ٹریننگ حاصل کی۔ خاندو اب بھی افغانستان میں مقیم ہے جبکہ کمانڈر خیرا بی ار اے کی طرف سے نصیرآباد اور سبی کے علاقے میں بدامنی اور دہشت گردی کی کارروائی کرانے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی کی کمانڈر خیرا کسی مخصوص دہشت گردی کے منصوبے سے پہاڑوں سے نیچے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ تحصیل چھتر کی حدود میں آرہا ہے۔

اطلاع ملتے ہی ایف سی نے ایک اسپیشل پٹرولنگ ٹیم تیار کی جس کو راستے کی نگرانی کے لئے الرٹ کیا جہاں سے خیرا نے اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ آنا تھا۔ رات 12 بجے کے قریب پہاڑوں کی طرف سے دو موٹر سائیکلوں پر سوار دہشت گرد نیچے کی طرف آتے نظر آئے، دہشت گرد قریب پہنچے تو ہماری پارٹی نے ان کو چیلنج کیا جس پر دہشت گردوں نے ہمارے جوانوں پر فائر کھول دئیے جس پر سیکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں کمانڈر خیرا موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ ایک ساتھی موٹر سائیکل پر سوار تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پہاڑوں کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن علاقے میں دشمن کی ناکامی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابی کا مظہر ہے ہمیں امید ھے کہ ہم سب مل کر دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنائیں اور انشاءللہ پورے بلوچستان میں امن امان کی صورت حال مزید بہتر ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں