سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے منشیات کا کاروبار کرنے کا اعتراف کرلیا: اے این ایف کا دعویٰ

لاہور (بیورو چیف) اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے عدالت میں پیش کیے گئے چالان میں دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے تفتیشی افسر کو دیے گئے بیان میں منشیات کا کاروبار کرنے کا اعتراف اور نئے انکشا فات کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رانا ثناء اللہ کے خلاف انٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) حکام کے جمع کرائے گئے چالان کی کاپی منظر عام پر آ گئی، جس کے مطابق رانا ثناء اللہ کی جانب سے اندرون و بیرون ملک منشیات سمگل کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

کیس سے متعلق پیش کیے گئے چالان کے متن میں درج ہے کہ رانا ثناء اللہ کو سکھیکی کے قریب روکا گیا تھا، رانا ثنااللہ سے منشیات سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی تو انھوں نے نیلا سوٹ کیس کھول دیا اور ہیروئن کی موجودگی تسلیم کرتے ہوئے مومی لفافے میں بند ہیروین بھی کھول دی۔

متن میں مزید درج ہے کہ رانا ثنااللہ کے گارڈز نے اے این ایف حکام سے ہاتھا پائی کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں، موقع سے ملزم رانا ثنا اللہ سے نائن ایم ایم پسٹل بریٹا بھی ریکور کیا گیا۔

چالان کے متن کے مطابق رانا ثنا اللہ نے اقرار جرم کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ گزشتہ چند سالوں سے منشیات سمگلنگ سے منسلک ہیں، سیاست میں خرچے کافی زیادہ ہیں اور انکی انکم کچھ زیادہ نہیں ہے، رانا ثنااللہ نے بتایا کہ صوبائی وزیر قانون بننے کے بعد انکے جرائم پیشہ افراد سے روابط بڑھے، وہ فیصل آباد میں افغانیوں سے منشیات لے کر بیرون ملک سپلائی کرتے تھے۔

رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ انکی گاڑی کو چیک نہیں کیا جاتا تھا اس لیے وہ اپنی ذاتی گاڑی میں منشیات سمگل کرتے تھے۔

واضح رہے کہ انسداد منشیات فورس نے را نا ثنا اللہ کو 2 جو لائی کو فیصل آبا د سے لا ہو ر جا تے ہو ئے گر فتار کیا تھا، اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں