سوڈان: ایک بار پھر بغاوت ناکام، فوجی سربراہ سمیت کئی اعلیٰ افسران گرفتار

خرطوم (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) سوڈان میں اس ماہ کے آغاز میں اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش میں ملوث جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سربراہ کو اعلیٰ افسروں سمیت گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سوڈان نیوز ایجنسی کے مطابق اقتدار پر قبضے کی کوشش جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سربراہ جنرل ہاشم عبدالمطلب احمد، مسلح افواج اور سیکیورٹی سروسز کے ایک درجن سے زائد اعلیٰ افسروں نے اسلامی تحریک اور نیشنل کانگریس پارٹی کے ساتھ مل کر کی تھی۔

نیوز ایجنسی کے مطابق سوڈان کی فوج نے کہا ہے کہ ناکام فوجی بغاوت کے بعد، فوج کے سربراہ کے علاوہ کئی اعلیٰ افسران کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سوڈانی فوج نے بدھ کی رات گئے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا ہے کہ اس نے ملک کے جوائنٹ چیفز آف اسٹاف، جنرل ہاشم عبد المطلب بابکر سمیت ایک درجن اعلیٰ افسران کو گرفتار کر لیا ہے۔ 

سوڈان نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ نیشنل انٹیلی جنس اور سیکیورٹی سروس نے فوج کے افسران کے علاوہ نیشنل کانگریس پارٹی کے اسلامی تحریک سے وابستہ قائدین کو بھی اس سازش میں شامل کر لیا گیا ہے۔

اس ماہ تختہ الٹنے کی یہ دوسری کوشش تھی۔ اس ماہ کے آغاز پر ملٹری کونسل جس نے اپریل میں طویل عرصے تک حکومت کرنے والے لیڈر عمر البشیر کو اقتدار سے ہٹایا تھا، بتایا ہے کہ اس نے 11 جولائی کو ناکام بغاوت کے بعد 16 اعلیٰ حاضر سروس افسران اور ریٹائرڈ افسران کو گرفتار کیا گیا۔

تختہ الٹنے کی اس تازہ ترین کوشش کے بارے میں کونسل نے بتایا ہے کہ ’’ناکام بغاوت شاندار انقلاب کی جگہ لینے اور نیشنل کانگریس کی سابق حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اور متوقع سیاسی حل جس کا مقصد سویلین ریاست قائم کرنا ہے، اسے راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔

اپریل میں طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والے مطلق العنان، عمر البشیر کو ہٹانے کے کچھ ہی دنوں بعد، چیف آف اسٹاف کا تقرر کیا گیا تھا، جس سے قبل 30 برس تک جاری رہنے والی صدارت کے خلاف کئی ماہ تک احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے۔

بغاوت کی یہ کوشش ایسے وقت کی گئی جب حکمراں فوجی کونسل احتجاج کرنے والے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے، جس کا مقصد مشترکہ سویلین اور فوجی حکومت تشکیل دینا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں