متحدہ اپوزیشن کو مال روڈ پر جلسہ کرنا مہنگا پڑ گیا۔

لاہور (ڈیلی اُردو) متحدہ اپوزیشن کو مال روڈ پر جلسہ کرنا مہنگا پڑ گیا۔ متحدہ ا پوزیشن کی ریلی میں شریک 1900 سیاسی کارکنوں، رہنماؤں کیخلاف سول لائن تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمے میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، قمر زمان کائرہ، وحید گل، کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید، میاں طارق، نذیر سواتی، رانا مشہود، بلال یاسین، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان، شیخ روحیل اصغر, میاں طارق، نذیرخان سواتی، غزالی سلیم بٹ,ثمرہ کنول، افتخاراحمد، رانامحمد اقبال، خرم روحیل اصغر، سمیع اللہ خان رابعہ نسیم فاروقی، طارق گل، وحید عالم، میاں مرغوب سمیت اے این پی، جے یو آئی، پیپلزپارٹی کے قائدین سمیت 58 قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین کو نامزد کیا گیا۔

سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف مقدمہ ساؤنڈ ایکٹ کی خلاف ورزی پر درج کیا گیا، سڑک بلاک کرنے، کار سرکار میں مداخلت توڑ پھوڑ اور اشتعال انگیز تقاریر پر بھی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مال روڈ پر جلسے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے چئیرنگ کراس پر جلسہ کیا تھا ،جس میں ن لیگ، پیپلزپارٹی ، جے یو آئی (ف) کے کارکنان نے شرکت کی، جلسے سے شہباز شریف نے خطاب کیا تھا۔

ادھر اپوزیشن کی ریلی میں شریک 5 کارکنوں کے کیخلاف عدالت نے دلائل کےبعد مقدمہ خارج کرتے ہوئے کارکنوں کی رہائی کاحکم دے دیا گیا۔ لاہورپولیس نے 25 جولائی کوگرفتار 45 افراد کوشخصی ضمانت پررہا کردیا۔ پولیس نے سابق مقدمات میں گذشتہ روز 45 افراد کو گرفتار کیا تھا ایک سال قبل لیگی کارکنوں کیخلاف 12مقدمات درج کئےگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں