منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ سمیت 6 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اگست تک توسیع

لاہور (ڈیلی اردو) انسداد منشیات لاہور کی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثناءاللہ سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں گیارہ روز کی توسیع کردی۔ عدات نے آئندہ سماعت اے این ایف کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ دو سو پینسٹھ سی کے تحت مقدمہ کی تمام دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

پندرہ کلو ہیروئن برآمدگی کیس میں ملزم رانا ثناءاللہ سمیت چھ ملزمان کو انسدا منشیات عدالت لاہور کے جج خالد بشیر کے روبرو پیش کیا گیا۔ کمرہ عدالت میں صدر مسلم لیگ نون شہبازشریف اور رانا ثناءاللہ کے درمیان کیس کے حوالے سے تبادلہ خیال بھی ہوا۔ دوران سماعت اعظم نذیر تارڑ ایڈوویٹ نے موقف اختیار کیا کہ رانا ثناء اللہ کو سیاسی بنیادوں پر کیس میں ملوث اور گرفتار کیا گیا گیا۔ یہ کس قسم کا چالان ہے کہ چیزیں مکمل نہیں فائل میں کاغذات نہیں۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ گرفتار کر کے تھانے لے جایا گیا اور کوئی سوال جواب نہیں کیا گیا۔ مجسٹریٹ کو کہہ دیا گیا کہ مقدمہ کی تفتیش مکمل کر لی گئی ہے۔

اے این ایف حکام نے عدالت کو بتایا کہ رانا ثنا اللہ نے گزشتہ چند سالوں سے منشیات سمگلنگ سے منسلک ہونے کا اقرار کیا۔ عدالت نے رانا ثناءاللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں نو اگست تک توسیع کرتے ہوئے مقدمہ کی تمام دستاویزات پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ اے این ایف عدالت نے رانا ثناء اللہ کا میڈیکل کروانے کی درخواست پر سپرنٹنڈنٹ جیل سے اکتیس جولائی کو جواب طلب کر لیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں