ڈیرہ اسماعیل خان میں بھر ٹارگٹ کلنگ، ایک ہفتے میں 12 افراد شہید، 36 زخمی

ڈی آئی خان (توقیر حسین زیدی) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں دشت گرد پھر سرگرم، ایک ہفتے میں تیسری واردات 8 دنوں 12 افراد شہید جبکہ 36 زخمی ہو چکے ہیں۔

تفصیلات کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان تھانہ گومل یونیورسٹی کی حدود میں لنڈا اڈا پر ٹارگٹ کلنگ کی وارادت میں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے دو دکانداروں پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار دہشت گردوں نے فائرنگ کردی، ایک موقع پر شہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں پہلی دشت گردی کی واردات 21 جولائی کو ہوئی جہاں درابن روڈ پر کوٹلہ سیداں چیک پوسٹ پر فائرنگ کر کے 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا گیا جبکہ دوسری دشت گردی کی واردات 21 جولائی کو عین اس وقت ہوئی جب کوٹلہ سیداں چیک پوسٹ پر فائرنگ کر کے 2 پولیس اہلکاروں کی میتیں ڈی ایچ کیو ہسپتال لائی گئی تو ٹراما سنٹر کے مین گیٹ پر خودکش دھماکا ہوا جس میں چار پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 35 سے افراد زخمی ہوئے۔ اس واقع کے بعد ڈیرہ سرکلر روڈ ریڈ زون قرار دیا گیا۔ شہر کے دخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی بڑھائی گئی۔ مگر دشت گردی نہ روک سکی اور آج 10 دن بعد ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پروا میں تھانہ یونیورسٹی کی حدود لنڈہ شریف میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار دشت گردوں کی فائرنگ سے امداد حسین ولد ملازم حسین بلوچ (الیکٹریشن) موقع پر شہید ہو گیا جبکہ سجاد حسین ولد جعفر بلوچ (ڈاکٹر) سکنہ ہزارہ شدید زخمی ہو گیا۔ سابقہ روایات کے مطابق واقعہ کے بعد علاقہ کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی جاتی ہے۔ مگر دشت گرد فرار ہو گئے۔

واقعہ کی اطلاع پر ڈی پی او ڈیرہ دلاور خان بنگش فوری طور پر پولیس نفری کے ہمراہ جائے حادثہ پر پہنچ گئے، پولیس نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کرکے تفتیش شروع کردی جبکہ سی ٹی ڈی پولیس نے نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سوار 4 ملزمان کیخلاف دہشتگردی، قتل و اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے۔

واضح رہے کہ مقتول امداد حسین کے خاندان کے 6 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں