اسلام آباد (ڈیلی اردو) چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہوگی۔
ذرائع کے مطابق تحریک عدم اعتماد کیلئے بلائے گئے اجلاس کا ایجنڈا دو آئٹمز پر مشتمل ہوگا، جہاں تحریک عدم اعتماد کے ایجنڈے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہوں گے۔ سینیٹ اجلاس میں پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بات ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کے سابق وزیراعلیٰ ثناءاللہ زہری کی حکومت ختم ہونے کے بعد عبدالقدوس بزنجو وزیراعلیٰ بلوچستان بن گئے۔ مسلم لیگ (ن) نے واضح طور پر اپنی صوبائی حکومت ختم کرنے کا الزام پیپلزپارٹی پرعائد کیا۔
گزشتہ برس سینیٹ الیکشن ہوا تو بلوچستان سے آٹھ سینیٹرز آزاد حیثیت میں منتخب ہو کر اسلام آباد پہنچ گئے اور چیئرمین شپ کے حصول کیلئے کوششیں شروع کردیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو اس مشن کی سربراہی کررہے تھے۔
ان ہی دنوں میں عمران خان اور آصف زرداری نے بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کی حمایت کا اعلان کیا اور نتیجے میں صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ بن گئے۔
تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے بعد پیپلزپارٹی اور صادق سنجرانی کے درمیان فاصلے بڑھتے گئے۔ اپوزیشن کے اتحاد نے حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے مرحلے میں چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد لانے کا فیصلہ بھی کیا۔
مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) پہلے ہی صادق سنجرانی کے خلاف تھیں۔ پیپلزپارٹی کی حمایت نے صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد کی راہ ہموار کی۔