افغانستان جیسی جنگ کی حماقت دوبارہ نہیں کرینگے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن + نئی دہلی (ڈیلی اردو/ نیوز ایجنسی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ افغانستان سے جتنی جلدی ہو سکے نکلنا چاہتے ہیں اور امریکا کو اس جیسی احمقانہ جنگ میں آئندہ کبھی نہیں پڑنا چاہیے، ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیشکش دہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر مداخلت کے لیے تیار ہیں تاہم اس کا فیصلہ دونوں ممالک کے سربراہان نے کرنا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان سے فوجی انخلا کرتے رہیں گے، ہم دیکھتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جتنی جلد ہوسکے یہ ہوجائے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس احمقانہ جنگ سے نکلنا چاہتا ہوں جس میں ہمیں کبھی شامل ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میرے قریبی ساتھی طالبان سے مذاکرات میں مشغول ہیں اور امید ہے کہ ایسا معاہدہ سامنے آئے گا جس سے جنگ زدہ ملک سے امریکی فوجیوں کا انخلا ہوسکے گا۔ایک سوال پر امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ میں مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے بیان پر قائم ہوں۔

انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے حل کا انحصار بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر ہے۔ امریکی صدر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے دونوں رہنمائوں کو شاندار شخصیات قرار دیا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا عمران خان اور نریندر مودی دونوں مسئلہ کشمیر حل کر سکتے ہیں، لیکن اگر وہ چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کو حل کرنے میں کوئی ان کی مدد کرے تو میں خوشی سے اس کے لیے تیار ہوں، میں نے دونوں ممالک کے رہنمائوں سے اس سلسلے میں بات چیت کی تھی۔ امریکی صدر نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے جاری رہنے والا مسئلہ ہے اگر میں کرسکا اور اگر دونوں ملکوں نے چاہا تو میں ضرور اس مسئلے کے حل میں ان کی مدد کروں گا۔

اس سے قبل وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورہ امریکا کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے ان سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کرنے کے لیے کہا تھا۔ امریکی صدر کے اس بیان کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایک بار اپنا پرانا راگ الاپتے ہوئے امریکی صدر کی کشمیر ثالثی کی پیشکش کو مستر د کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ پاکستان اور بھارت دونوں کا آپس کا معاملہ ہے ،مسئلہ کشمیر پر بات صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہو گی۔

بھارت کے وزیر خارجہ جے شنکر نے بینکاک میں منعقدہ آسیان اجلاس کے دوران امریکا کے سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر، پاکستان اور بھارت کا مسئلہ ہے اور اس ضمن میں کسی تیسرے فریق کو مداخلت کا حق نہیں ہے۔

بھارت کے وزیر خارجہ کا موقف ہے کہ انہوں نے اپنے ملک کی اس ضمن میں حکمت عملی سے امریکی سیکرٹری خارجہ کو آگاہ کردیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں