پاکستان نے بھارت کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے۔ اجلاس میں پاکستان نے بھارت کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کے اعلامیے کے مطابق بھارت سے آنے اور جانے والی پروازیں پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی ے نوٹم جاری کیا ہے کہ بھارت سے آنے اور جانے والی پروازیں 6 اگست سے 5 ستمبر تک پاکستان کی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکیں گی۔

اجلاس میں پاکستان نے کشمیر کے معاملے کو اقوامِ متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اس کے علاوہ  پاکستان نے بھارت کو چاول، کپاس، آم، سیمینٹ، چمڑے اور کھیلوں کے سامان سمیت تمام برآمدات بند کتنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بھارت سے ہر طرح کی تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان بھارت سے نہ کوئی سامان خریدے گا نہ بیچے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان بھارت کو چاول، کپاس، آم، سیمینٹ، چمڑا، کنو، سافٹ وئیر، الیکٹرک کا سامان، کارپٹ، گوشت اور دودھ سمیت بہت سی چیزیں برآمد کرتا ہے جبکہ  پاکستان بھارت سے ادویات، مصالحہ جات اور کئی ایشیا منگواتا ہے لیکن اب  پاکستان  نے بھارت سے تمام طرح کی تجارت بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ  پاکستان  نے  بھارتی سفیر کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے۔

قومی سلامی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستاناپنا سفیربھارت سے واپس بلا لے گا اور بھارتی سفیر کو رخصت کر دیا جائے گا۔ پاکستان نے بھارت سے تجارتی تعلقات بھی معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کو بھی تیار رہنے کا حکم دئے دیا ہے۔

خیال رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت  مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال غور کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں