سعودیہ کو آرمرڈ گاڑیوں کی فروخت بند کی جائے، انسانی حقوق کی تنظیموں کا کینیڈین وزیراعظم سے مطالبہ

ٹورنٹو (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہا ہے کہ یمن کے تنازع میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے سبب برطانیہ اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے مملکت کو عسکری ساز و سامان کی فراہمی روک دی۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں انسانی حقوق کی 12 تنظیموں نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو پر زور دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو (وی ایل بی) ساخت کی لائٹ آرمرڈ فوجی گاڑیوں کی فروخت پر پابندی عائد کرے۔

کینیڈا کے اخبار لو جرنل ڈو مونٹریال کے مطابق اکتوبر 2018 میں وزیراعظم ٹروڈو نے یہ بیان دیا تھا کہ وہ سعودی عرب کو برآمدات کی اجازت پر نظر ثانی کرنے کے خواہش مند ہیں تاہم اس کے بعد سے کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اپنے دستخط شدہ خط میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسی تجاہل کی مذمت کی، مذکورہ تنظیموں میں اوکسفیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم بھی شامل ہے۔دسمبر 2018 میں ٹروڈو نے کہاکہ وہ اس عسکری ڈیل کو ختم کرنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں، اس کے بعد سے کوئی اقدام سامنے نہیں آیا۔

مذکورہ تنظیموں نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نظر ثانی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس نے ان کوششوں کی صداقت کو مشکوک بنا دیا ہے، وفاقی انتخابات سے قبل کینیڈا کے عوام کا یہ حق ہے کہ وہ حکومت کی جانب سے نظر ثانی کے نتائج کی جان کاری حاصل کریں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے کہاکہ یمن کے تنازع میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کے سبب برطانیہ اور جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک نے مملکت کو عسکری ساز و سامان کی فراہمی روک دی ہے۔

اخبار نے سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت یمن میں حوثی باغیوں کی جماعت کے خلاف خانہ جنگی کو سپورٹ کر رہا ہے، حوثی جماعت ایران کے بہت قریب ہے۔

اخبار کے مطابق 2017 میں کینیڈا نے ان لائٹ آرمرڈ گاڑیوں کے یمن کے آپریشنز میں ممکنہ استعمال کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ سال 2018 میں کینیڈا نے سعودی عرب کو (وی ایل بی)ساخت کی 127 بکتر بند گاڑیاں برآمد کی تھیں۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ سال 2014 میں دستخط ہونے والے 15 ارب ڈالر کی اس ڈیل کے تحت مجموعی طور پر 928 بکتر بند گاڑیاں فراہم کی جانی ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں