کشمیر صورتحال: بھارت سے مکمل سفارتی تعلقات کا خاتمہ بھی زیر غور ہے: دفتر خارجہ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ بھارتی فیصلوں سے افغان امن عمل متاثر نہیں ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے کے بھارتی دعوے کو مسترد کردیا۔ کہتے ہیں عالمی برادری ہندوستان کو غیرقانونی اقدامات سے روکے۔ حافظ سعید کی رہائی کی خبر غلط ہے۔ بھارت سے مکمل سفارتی تعلقات کا خاتمہ بھی زیر غور ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی بھارتی اقدامات کے مقابلے میں تمام ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں بھارت کو اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلانے کا کہا ہے۔ بھارت کو بتا دیا گیا ہے کہ پاکستان اپنا ہائی کمشنر بھارت نہیں بھیجے گا۔

ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نے حالیہ بھارتی اقدامات کے بعد ملائشیا, متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کی قیادت سے رابطے کئے ہیں۔ پاکستان کرتار پور منصوبے پر کام جاری رکھے گا۔ بھارتی فیصلوں سے خطے کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ کشمیریوں کی بات سنی جائے۔ بھارت نے سات لاکھ فوج تعینات کرکے پورے کشمیر کو گھروں میں محصور کر دیا ہے۔ بھارت سے مکمل سفارت تعلقات کا خاتمہ بھی زیر غور آپشنز میں شامل ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے جموں و کشمیر کو اپنا اندرونی معاملہ قرار دینے کے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود متنازعہ علاقہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری خارجہ نے امریکی نمائندہ ایلیس ویلز سے مختلف امور پر بات کی۔ افغان امن عمل اور کشمیر کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ گزشتہ روز سیکرٹری خارجہ سے امریکی معاون نائب وزیر خارجہ نے ملاقات میں سیکریٹری خارجہ نے جموں و کشمیر کے معاملے پر بھارت کی مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

ترجمان کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے سیکریٹری جنرل نے بھی بھارتی مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدامات کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ کشمیریوں کا موقف سنا جائے۔ ہم اب بھی بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ بولے یہ کہنا درست نہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے۔ دنیا ہمارے ساتھ کھڑی ہے اور ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی چین جارہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت شدید دباؤ کا شکار ہے، کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے۔ بھارتی فیصلوں سے افغان امن عمل متاثر نہیں ہوگا۔ پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ حافظ سعید کی رہائی کی خبر غلط ہے۔ عالمی برادری ہندوستان کو غیرقانونی اقدامات سے باز رکھے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان اور امریکہ دونوں نے سفارتکاروں پر پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے سے دونوں ملکوں کے سفارتکاروں کی نقل و حرکت میں آسانی آئے گی۔ موجودہ حالات میں امریکہ سے مزید رابطے بھی کئے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں