بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیر سے متعلق دو درخواستوں پر فوری سماعت سے انکار

نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر میں کرفیو کے خلاف درخواست کی فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جسٹس رمنا کا کہنا ہے کہ درخواست مناسب لسٹنگ کے لیے چیف جسٹس کے سامنے پیش کی جائے گی۔آرٹیکل 370 کالعدم قرار دئیے جانے کے خلاف اپیل کی فوری سماعت مسترد کر دی گئی ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان معاملے کو اقوام متحدہ لے کر جا سکتا ہیاس لیے فوری سماعت شروع کی جاائے گی۔جس پر بھارتی سپریم کورٹ نے کہا کہ اقوام متحدہ پارلیمنٹ کو قانون سازی سے نہیں روک سکتا۔

خیال رہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور دیگر سخت پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو بھارتی سپریم کورٹمیں چیلنچ کر دیا گیا تھا۔

بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما تحسین پونا والا کی طرف سے دائر پٹیشن میں عدالتسے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اس درخواست کی فوری سماعت کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کرفیو، فون، انٹرنیٹ اور نیوز چینلز پر پابندی سمیت تمام جارحانہ اقدامات کو واپس لینے کا حکم جاری کرے۔

پٹیشن میں مقبوضہ کشمیر کے سابق وزراء اعلیٰ محبوبہ مفتی ، عمر عبداللہ اور دیگر سیاسی رہنمائوں کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی فوری رہائی کے احکامات جاری کرنے کی بھی استدعا کی گئی تھی۔ت

حسین پونا والا نے بھارتی سپریم کورٹ سے یہ درخواست بھی کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے عدالتی کمیشن کا تقرر بھی کرے۔جب کہ جوڈیشل ایکٹو ازم پینل نے بھارت کی جانب سے 370 اے کی منسوخی کیخلاف عالمی سطح پر قانونی چارہ جوئی کا اعلان کر دیا جس کیلئے بیرسٹر ایم این ملک، بیرسٹر امجد ملک اور بیرسٹر محسن ملک کہ خدمات حاصل کر لی گئیں۔

جوڈیشل ایکٹوم ازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بھارت کا 370 اے کو منسوخ کرنے عالمی معاہدوں اور خود بھارتی آئین کی خلاف ورزی ہے۔370 اے کو چیلنج کرنے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ کو چٹھی بھیج رہے ہیں جس کے ذریعے بھارتی سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے طریقہ کار کی معلومات لی جائیں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں