عراق کو داعش کی باقیات سے پاک کرنے کے آپریشن کا تیسرا مرحلہ ختم، 4 داعشی ہلاک، 18 گرفتار

بغداد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) عراقی وزارت دفاع نے دیالیٰ اور نینوی صوبوں کو داعش تنظیم کی باقیات سے پاک کرنے کے آپریشن کا تیسرا مرحلہ مکمل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اس تیسرے مرحلے میں سیکورٹی فورسز نے 1700 مربع کلو میٹر سے زیادہ علاقہ کلیئر کیا۔

آپریشن کے دوران 10 سے زیادہ سرنگوں اور 20 سے زیادہ کمین گاہوں کو تباہ کیا گیا۔ اسی طرح 40 سے زیادہ دھماکا خیز آلات برآمد کیے گئے، جب کہ 18 مطلوب افراد گرفتار ہوئے اور 4 دہشت گردوں کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔ آپریشن کے دوران ایک امریکی فوجی ہلاک ہوگیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں تطہیر کے آپریشن کا پہلا اور دوسرا مرحلہ شروع ہوا تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ جولائی میں تطہیر کے آپریشن کا پہلا اور دوسرا مرحلہ شروع ہوا تھا۔ اس فوجی آپریشن کو “ارادة النصر” (فتح یابی کا ارادہ) نام دیا گیا۔ تطہیر کے آپریشن میں تین صوبوں صلاح الدین ، الانبار اور نینوی کے علاقوں کو شامل کرتے ہوئے شام کی سرحد تک پہنچا گیا۔

داعش تنظیم کے غیر فعال گروہ ابھی تک ملک بھر میں بٹے ہوئے ہیں۔ اسی طرح تنظیم نے پھر سے اپنا گینگ وار والا پرانا انداز اپنا لیا ہے جس پر وہ 2014 سے پہلے عمل پیرا تھی۔ شام کی سرحد کے ساتھ واقع عراقی صوبوں نینوی، الانبار، دیالی، کرکوک اور صلاح الدین کے علاقوں میں داعش کی دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس دوران کی جانے والی سلسلہ وار کارروائیوں میں سیکورٹی اہل کاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ادھر عراق میں مشترکہ آپریشنز کی کمان کے ترجمان میجر جنرل یحیی رسول ایک عرصے سے یہ باور کرا رہے ہیں کہ “ارادة النصر” آپریشن کا مقصد بغداد کے شمال میں داعش تنظیم کے گروہوں کا خاتمہ ہے ، یہ علاقہ حالیہ عرصے میں دہشت گردوں کے لیے پناہ گاہ بن چکا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں