حسن روحانی کا عمران خان سے ٹیلیفونک رابطہ، ایرانی صدر کا کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

اسلام آباد (ڈیلی اردو) ایران نے سفارتی ذرائع کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اتوار کے روز ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے زور دیا کہ کشمیر کے مسلمانوں کو پرامن طور پر رہنے کے لئے اپنے قانونی حقوق اور مفادات کا استعمال کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

صدر روحانی نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور بے گناہ افراد کے قتل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

حسن روحانی نے کہا کہ خطے میں کشیدگی میں کمی لانے کے لئے تمام ممکنہ کوششیں کی جانی چاہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کے کیے گئے اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

وزیراعظم نے بھارتی افوا ج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں محاصر ے کے دوران بڑے پیمانے پر قتل عام کے خدشے کا اظہار کیا اور زور دیا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کسی بھی انسانی المیے کی روک تھام کے لئے بروقت کردار ادا کرے۔

وزیراعظم نے ایرانی صدر کو پاکستان کی مسلسل کوششوں کے بارے میں آگاہ کیا جن میں بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس سات دہائیوں پرانے تنازعے کو حل کرے۔

وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر پر ایران کے اصولی موقف اور ایران کی قیادت کی طرف سے کشمیر کے عوام کے حقوق اور فلاح و بہبود کے حق میں آواز اٹھانے پر سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیاکہ اس دیرینہ تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ اقوام متحد ہ کی قراردادوں کے مطابق فوری طور پر اس مسئلے کو حل کرے۔دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے دونوں رہنمائوں نے خصوصاً اپریل میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں