مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ہیومن رائٹس واچ کا اظہارِ تشویش

نیو یارک (ویب ڈیسک) ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر کے لاک ڈاؤن اور کمیونی کمیشن بلیک آؤٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ سائوتھ ایشیاء کی ڈائریکٹر مناکشی گنگولی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک ہفتے سے کشمیر میں لاک ڈاؤن جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ کشمیریوں کی سیاسی قیادت گرفتار ہے، وہاں ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل ہے۔

مناکشی گنگولی کا مزید کہنا ہے کہ کشمیری مسلمانوں کو عید کی نماز سے روکنے کے لیے مساجد پر تالے لگائے گئے۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بھارت انسانی حقوق کی پامالی روکنے کے بجائے کشمیریوں پر مظالم جاری رکھے ہوئے ہے، بھارتی حکومت نے انسانی حقوق کی معطلی کو معمول بنا لیا ہے، جو بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہری مسلسل کرفیو کے باعث اور اجازت نہ ملنے کے سبب آج عید کے دوسرے روز بھی قربانی سے محروم ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مسلسل نویں روز بھی کرفیو نافذ ہے، مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ جاری ہے، انٹر نیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔

بھارتی قابض حکومت کے اس ظالمانہ اقدام سے کشمیری شدید مشکلات کا شکار ہیں، انہیں نہ گزشتہ روز نمازِ عید کی اجازت ملی اور نہ وہ قربانی کر سکے۔

اسی صورتِ حال کا مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو آج بھی سامنا رہا اور وہ آج عید الاضحیٰ کے دوسرے روز بھی قربانی کا فریضہ انجام نہ دے سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں