ایل او سی فائرنگ: شہری کی شہادت پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہری کی شہادت پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

دفترخارجہ کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی کے تتہ پانی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شہری سرفراز احمد شہید ہوا۔ 

ترجمان نے بتایا کہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جہاں ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے گزشتہ روز بھارتی فوج کی شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری میں شہری کی شہادت پر احتجاجی مراسلہ تھمایا۔ 

ترجمان دفتر خارجہ نے ڈپٹی ہائی کمشنر کو مراسلہ بھی دیا جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی افواج نے ایل او سی کے تتہ پانی سیکٹر کی شہری آبادی پربلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔ بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارت دو سال میں ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے۔ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنارہی ہیں۔ شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق اور ہیومنٹیرین قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے اور بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ 2003ء کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے۔ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں