بھارت کے ٹکڑے ہونا شروع، بھارت کی بڑی ریاست ناگا لینڈ نے علیحدگی کا اعلان کردیا، ہندوستان میں تھرتھلی مچ گئی

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت کی بڑی غیر مسلم شورش زدہ ریاست ناگا لینڈ نے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اپنا الگ وفاقی دارالحکومت بنالیا اور قومی ترانہ بھی جاری کردیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ناگا لینڈ حکومت نے کہا ہے کہ ناگا لینڈ اب ایک آزاد ملک ہے جس پر بھارت نے زبردستی قبضہ کر رکھا تھا اور ناگا لینڈ نے کبھی بھی بھارت کے ساتھ الحاق نہیں چاہا تھا۔ بھارت نے 1947 میں زبردستی ناگا لینڈ پر قبضہ کر لیا تھا۔

گزشتہ 71 سالوں کے دوران آزادی اور اپنے حقوق کی خاطر جدوجہد کرنے والے ناگا لینڈ کے ہزاروں لوگوں کو دہشت گرد بھارتی فوجیوں کی جانب سے قتل کیا جا چکا ہے جبکہ ناگالینڈ کی خواتین کی عزتیں بھی تار تار کی گئیں۔

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ناگالینڈ بطور آزاد و خودمختار ملک کی حیثیت سے اپنا نظام چلائے۔ اسی لیے ناگالینڈ کی وفاقی حکومت نے 14 اگست 2019 کو اپنا 73 واں یوم آزادی منایا۔اس سلسلے میں پورے ناگا لینڈ میں یوم آزادی کی خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔

ناگا لینڈ بھارت کے شمال مشرق میں واقع ایک انتہائی خوبصورت پہاڑی خطہ ہے اور یہاں کے لوگ قدیم قبائلی رسم و رواج کے مطابق اپنی زندگیاں گزارتے ہیں۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ناگا لینڈ کی 88 فیصد آبادی غیر ہندو مذاہت سے تعلق رکھتی ہے جس میں سے 67 فیصد عیسائی جب کہ باقی دیگر مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں۔

1951 میں ہونے والے ریفرنڈم کے مطابق ناگا لینڈ کی 99 فیصد سے بھی زائد عوام نے بھارت سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن اس کے باوجود بھارت نے وہاں اپنی فورسز کو بھیج کر قبضہ کر لیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں