مقبوضہ ‏کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی کشیدہ اور خطرناک ہے: چین

نیویارک (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضے کا معاملہ 50 سال بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچ گیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خصوصی اجلاس ہوا۔ اس بندکمرہ اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر غور کیا گیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک کے مندوبین اجلاس میں شریک ہوئے۔

یو این ملٹری ایڈوائزر جنرل کارلوس لوئٹے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

اقوام متحدہ کے قیام امن سپورٹ مشن کے معاون سیکریٹری جنرل آسکر فرنانڈس نے بھی شرکاء کو بریفنگ دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس 1 گھنٹہ 10 منٹ تک جاری رہا۔

پاکستان نے کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی اور چین نے بھی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کےمعاملے پر تفصیلی بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

چینی مندوب ژینگ جون نے مزید کہا کہ بھارتی اقدام نے چین کی خود مختاری کو بھی چیلنج کیا ہے۔

چینی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ارکان کو بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید تحفظات ہیں اور فریقین کو کسی بھی ایسے یکطرفہ اقدام سے گریز کرنا چاہیے جو صورتحال کو مزید خراب کردے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تصفیہ طلب مسئلہ ہے، کسی بھی فریق کو اس معاملے میں یکطرفہ اقدامات سے گریز کرنا چاہیے، کشمیر کی موجودہ صورتحال انتہائی کشیدہ اور خطرناک ہے۔

اقوام متحدہ میں چینی مندوب نے کہا کہ بھارت کی آئینی ترمیم نے کشمیر کی صورت حال تبدیل کی، جس سے خطے میں کشیدگی بڑھی، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے چارٹر، قراردادوں اور دوطرفہ معاہدوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

چینی مندوب نے کہا کہ چین کی خود مختاری کو چیلنج کیے جانے پر چین کو تشویش ہے۔

پاکستان، چین اور بھارت آپس میں پڑوسی ہیں، پاکستان اور بھارت ترقی کے دوراہے پر کھڑے ہیں، پاکستان اور بھارت دونوں سے اپیل ہے کہ معاملےکا پُرامن حل تلاش کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں