تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کو ایٹمی جنگ میں دھکیل سکتا ہے: ترجمان پاک فوج

اسلام آباد (ڈیلی اردو) ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور پاک کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کسی بھی مس ایڈونچر کے خلاف مکمل تیار ہیں، بھارت کی کسی بھی حرکت کا عوام کی مدد سے بھرپور جواب دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں کشمیر سے متعلق وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ختم ہونے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود و دیگر کے ساتھ پریس بریفنگ دیتے ہوئے ،ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاک فوج ملک کو درپیش تمام خطرات سے نمٹنے کی ذمہ دار ہے اور ملکی دفاع کےلیے کسی بھی حدتک جائیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا کہ پاک فوج پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی مس ایڈونچر کے خلاف مکمل تیار ہیں اور بھارت کی کسی بھی حرکت کا عوام کی مدد سے بھرپور جواب دیں گے۔

پریس بریفنگ میں ترجمان پاک فوج نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف دنیا کی نظر میں ہے، جہاں مقبوضہ وادی میں ہر دروازے پر ایک فوجی کھڑا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے دراندازی کے بھارتی مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جتنی افواج وہاں موجود ہیں اور جتنے حلقوں میں ہیں اس صورت میں کسی کا سرحد پار کرنا اس کی ناکامی ہو گی، ایل او سی سے دراندازی کے پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفورنے اپنی پریس بریفنگ میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ  بھارت جعلی آپریشن کر کے ایل او سی پر کارروائی کر سکتا ہے اگر بھارت نے کوئی کارروائی کی تو اسے بھرپور جواب ملے گا، ایل او سی پر ہماری فوج مستعد ہے اور پاکستان کی مسلح افواج کسی بھی مس ایڈونچر کے خلاف مکمل تیار ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایل او سی پر بھارت کی اشتعال انگیزیاں جاری ہیں اور تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کو ایٹمی جنگ میں دھکیل سکتا ہے، میجر جنرل آصف غفور نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو پاکستان کی سلامتی کےلیے خطرہ قرار دیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ مقبوضہ وادی میں ابھی کرفیو ہے جیسے ہی نرمی ہو گی خدشہ ہے کہ وہاں مزید تشدد کیا جائے گا اس وقت مقبوضہ کشمیر جیل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

اپنی پریس بریفنگ میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ جب کوئی قیادت سٹھیا جائے تو پانچ اگست جیسے فیصلے کرتی ہے، علی زیدی سمجھ دار افراد ایسی بات نہیں کہتے جیسی بھارتی وزیر نے کی، گذشتہ روز بھارتی وزیر کا بیان سب نے دیکھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں