ادلب: شامی فورسز نے خان شیخون پر کنٹرول حاصل کرلیا، 36 دہشت گرد ہلاک

دمشق + ادلب (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) شمال مغربی شام میں روس کی مدد یافتہ شامی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ فورسز کی فضائی حملوں میں 36 دہشت گرد مارے گئے جبکہ شامی فوج 5 اہلکار شہید ہوگئے۔

شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق شمال مغربی صوبے ادلب میں خان شیخون شہر سے دہشت گردوں کے انخلا کے بعد مضافاتی علاقوں میں لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے۔ جبکہ اس دوران روس اور شامی افواج ادلب کے جنوب اور حما کے شمال میں دہشت گردوں کے زیر انتظام مختلف علاقوں پر بم باری بھی کررہی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی اور شامی طیاروں نے تمانعہ، جرجناز، غدفہ، معرشورین، معرۃ النعمان، دیرشرقی، معرۃ الصین، بشیریہ، حزارین، حرش بسنقول، سراقب، تح اور تلمنس میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ان حملوں کے نتیجے میں 26 دہشت گرد مارے گئے جبکہ کئی زخمی ہوگئے ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فضائی حملوں میں 5 شہری بھی شہید ہوئے۔ جبکہ کئی املاک اور عمارتیں تباہ ہوگئیں، جن میں ایک اسپتال بھی شامل ہے۔

روسی جنگی طیاروں نے تلمنس میں الرحمت اسپتال کی عمارت پر کئی میزائل داغے، جس کے نتیجے میں عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور اسپتال طبی خدمات فراہم کرنے کے قابل نہیں رہا۔

شامی مبصر کے مطابق علاقے میں بم باری اور جھڑپوں کے دوران بدھ کے روز 10 دہشت گرد مارے گئے اور 5 شامی فوجی بھی شہید ہوگئے۔

واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیموں نے تزویراتی لحاظ سے اہم شہر خان شیخون سے اپنے مکمل انخلا (فرار) کی تصدیق کردی ہے۔ ادھر شامی فوج کا کہنا ہے کہ جنگی کارروائی کے بعد اس شہر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔

شامی مبصر نے بھی دہشت گردوں کے انخلا کی تصدیق کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد ادلب میں موجود تُرک فوج کی چوکیوں کی جانب چلے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں