کشمیر میں مظالم: کینیڈا کا بھارتی فوجی افسروں کو ویزا دینے سے انکار

نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) کینیڈا نے بھارتی فوج کے کئی سابق و موجودہ افسران کو ویزے جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں کینیڈا کے ویزا افسران نے حال ہی وردی میں ملبوس بھارت فوج کے کئی افسران کی ویزے کی درخواستوں کو مسترد کردیا ہے۔

بھارتی نیوز چینل کے مطابق، 2 ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جرنیل، 3 بریگیڈیئر اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے 2 سینئر عہدیداروں کو اس بنیاد پر ویزا دینے سے انکار کردیا گیا ہے کہ ان کی تنظیمیں کشمیر میں تشدد میں ملوث ہیں۔

بھارت نے انٹلیجنس بیورو کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر حوالہ دینے پر کینیڈا کے امیگریشن سے سخت احتجاج کیا اور دھمکی دی ہے کہ اگر کینیڈا معافی نامہ جاری نہیں کرتا ہے تو وہ جوابی کارروائی کی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل امریت سنگھ جو بھارتی فوج کے موجودہ رکن ہیں، کو بھی انہی پابندیوں کے تحت کینیڈا جانے کیلیے ویزا دینے سے انکار کر دہا گیا ہے۔ وہ سابقہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، سابق کوارٹر ماسٹر جنرل کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

امریت سنگھ نے ہندوستانی وزارت دفاع کو ایک خط لکھ کر ان پر عائد پابندی کی مذمت کی۔ خط میں کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ ایک غیر ملکی مشن کو ایک ایسے افسر کی عزت اچھالنے کی اجازت دی گئی جس کا ماضی بے داغ ہے اور بطور آفسیر اس کی ادارے کے لیے خدمات بھی بے داغ ہیں۔

سول سوسائٹی اور عالمی برادری جموں و کشمیر میں کارروائیوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔

خط میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر اس صورتحال پر سخت پالیسی بنائیں اور اس معاملے کو مناسب سطح پر اٹھائے۔

امریت سنگھ نے خط میں یہ بھی لکھا کہ بحیثیت فوجی ، ہمیں جہاں بھی بھیجنے کا حکم دیا جاتا ہے وہاں خدمات انجام دیتے ہیں۔اس میں کسی کی بھی دلیل نہیں ہونی چاہیے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ان خدمات اور تعیناتیوں کا کوئی اثر پڑے گا، بطور ملک کے شہری اور سابق فوجی افسر مجھے یقین ہے کہ میں اپنی مرضی سے کسی بھی ملک جا سکتا ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں