نئی دہلی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئین کی دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد نئی دہلی میں ہوٹل مالکان سرکاری ہدایات پر کشمیریوں کو ہوٹلوں میں جگہ نہیں دے رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ میں زیر تعلیم کشمیر ی طالب علم ملک عابد نے سوشل میڈیا پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ان کے ایک دوست کو نئی دہلی میں ہوٹل والوں نے سرکاری حکم نامہ دکھا کر کمرہ دینے سے صاف انکار کیا۔
This is the everydayness of discrimination #Kashmiris face in mainland India. @oyorooms would you like to explain this? pic.twitter.com/Q4eHL8Xu86
— Malik Aabid (@malikabid555) August 17, 2019
ملک عابد نے کہا کہ میرا دوست جامع نگر میں میرے ساتھ کرایے کے فلیٹ میں رہنے کے لیے آیا لیکن وہاں پہلے ہی میرے ساتھ 2 افراد مقیم تھے اور مزید افراد کے لیے کوئی گنجائش نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک اور ہوٹل ’’اوتار ہوٹل‘‘گئے تو وہ بھی کشمیریوں کو کمرہ دینے سے ہچکچا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل کے ملازمین نے بتایا کہ انہیں کشمیر، نیپال اور بنگلا دیش کے لوگوں کوجگہ نہ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔