بھارت مقبوضہ وادی میں کیمیائی ہتھیار استعمال کررہا ہے: صدر آزاد کشمیر

اسلام آباد (ڈیلی اردو) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہی ہے، گھر جلائے جا رہے ہیں، سلامتی کونسل کا فرض ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے، نہتے شہریوں کی نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہیے، کشمیریوں کے حق خودارادیت کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے طے کر رکھا ہے، اس لیے اس معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کی ضرورت نہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم بالخصوص غیرریاستی آبادی کی منتقلی پر انٹرنیشنل لا کمیشن سے رابطہ کیا جانا چاہیے۔ کشمیر کے سلسلے میں روانڈا اور صومالیہ کے جیسا عالمی ٹریبونل بننا چاہیے۔

صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان جمعرات کے روز جموں کشمیر ہاؤس میں سی پی این ای کے پروگرام ’’میٹ دی ایڈیٹرز‘‘سے خطاب کر رہے تھے۔

صدر آزاد کشمیر نے بتایا کہ 5 اگست سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ 80 ہزار اضافی فوج داخل کی تھی، بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفعہ 370 اور 35-A کو ختم کیا، غیرریاستی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں بسایا جا رہا ہے۔ اس سے قبل مقبوضہ کشمیر اسمبلی معطل اور مقبوضہ کشمیر میں صدر راج لگایا گیا۔ کشمیر میں 18 روز سے کرفیو ہے اس دوران 6 ہزار سے زیادہ افراد گرفتار کر کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دوطرفہ مذاکرات کو مسترد کرنا اچھا قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا راستہ بند نہیں کیا۔

بھارتی وزیر دفاع کا الزام بے بنیاد ہے باڑ کے ہوتے ہوئے کوئی جانور بھی ایل او سی پار نہیں کر سکتا۔ بھارت پلوامہ طرز کا ڈرامہ رچا کر جارحیت کر سکتا ہے۔ لائن آف کنٹرول کے قریب رہنے والے 80 ہزار کنبے خطرے کا شکار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں