اسلام آباد (ڈیلی اردو) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 54 کی شق ایک کے تحت سینیٹ کا اجلاس 29 اگست2019ء جمعرات کو شام 5 بجے طلب کر لیا ہے۔
اجلاس کے پہلے 2 روز 29 اور 30 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اس حوالے سے حکمت عملی پر بحث ہوگی۔ اس کے ساتھ ساتھ کشمیر کے مسئلہ کو بین الاقوامی سطحی پر اجاگر کرنے کے لیے پارلیمانی ڈپلومیسی کو مؤثر طور پر بروئے کار لانے کی حکمت عملی پر بھی تجاویز دی جائیں گی۔
اجلاس میں قانون سازی کے علاوہ اہم قومی و بین الاقوامی امور اور عوامی نوعیت کے اہم مسائل کو بھی زیر غور لایا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی ایوان بالا کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
علاوہ ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی قومی اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال کے آغاز کے موقع پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے جمعہ 30 اگست کو شام 5 بجے خطاب کریں گے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق صدر مملکت کے خطاب کے موقع پر تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں مسلح افواج کے سربراہان، سفارتکاروں، آئینی اداروں کے سربراہوں سمیت اہم شخصیات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر مدعو کرنے کے لیے دعوت ناموں کا اجراء شروع کردیا ہے۔
مزید برآں قومی اسمبلی کے دوسرے پارلیمانی سال کا پہلا اجلاس پیر 2 ستمبر کو سہ پہر 4 بجے پارلیمنٹ ہائوس میں ہوگا۔ صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے۔
اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے بحث کرائی جائے گی۔