حماس کے فدائی حملے میں اسرائیلی خاتون اہلکار ہلاک، 3 زخمی

رملہ (ڈیلی اردو) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رملہ میں ‘دولیو’ یہودی کالونی کے قریب ایک فدائی حملے کے نتیجے میں اسرائیلی خاتون اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی حکام نے فدائی حملے میں خاتون اہلکار کی ہلاکت اور تین کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ رملہ کے قریب ایک فلسطینی شہری کے فدائی حملے میں ایک یہودی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

عبرانی میڈیا کے مطابق فلسطینیوں کی طرف سے دستی بم حملے میں دو یہودی آبادکار شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دولیو یہودی کالونی غرب اردن کے شمال مغرب میں رام اللہ سے 40 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔

ادھر اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں کیے گئے ایک فدائی حملے کی تحسین کرتے ہوئے قوم کو مبارک باد پیش کی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں ایک یہودی کالونی کے قریب ایک فلسطینی کے بم حملے میں اسرائیلی فوج میں شامل ایک خاتون اہلکار ہلاک اور دو یہودی آباد کار زخمی ہوگئے تھے۔

حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس حملے کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ فدائی حملہ فلسطینی قوم پراسرائیلی ریاست کے مظالم، قتل عام، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا رد عمل ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حماس نے جمعہ کو غرب اردن میں ہونے والی کارروائی نے ثابت کیا ہے کہ فلسطینی قوم کی مزاحمت زندہ ہے اور قوم تحریک آزادی کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لار ہی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی قوم کے پاس اپنے دفاع اور سلب شدہ حقوق کے حصول کے لیے صہیونی ریاست کے مقابلے کا اسلحہ نہیں مگر فلسطینی قوم قابض دشمن کے خلاف تمام ممکنہ ہتھیاروں چھریوں سے حملے، بم دھماکے اور گاڑیوں تلے کچلے جانے کے مزاحمتی طریقے استعمال کرتی رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں