امریکا سے کامیاب مذاکرات کے بعد بھی کابل حکومت پر حملے جاری رکھیں گے، طالبان

دوحا+ واشنگٹن + کابل(ڈیلی اردو+ نیوز ایجنسی) افغان طالبان نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ امن مذاکرات کی کامیابی کے بعد بھی کابل حکومت کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق افغان طالبان کمانڈر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا سے متعلق دوحا میں جاری مذاکرات چند دنوں میں حتمی طور پر طے پا جائیں گے تاہم مذاکرات کی صورت میں بھی کابل حکومت پر حملے جاری رہیں گے۔

افغان کمانڈر نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ امریکا اور طالبان کا ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنا طے پا گیا ہے تاہم افغان حکومت سے جنگ بندی جیسی کوئی بات زیر بحث نہیں، ہم کابل حکومت کے ساتھ جنگ جاری رکھیں گے اور جنگ کے ذریعے ہی طاقت و اقتدار حاصل کریں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افغان امن مذاکرات میں تمام ہی نکات پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم امریکا چاہتا ہے کہ طالبان کو کابل حکومت کے ساتھ بھی جنگ بندی پر آمادہ کرلیں لیکن طالبان اس پر تاحال رضامند نہیں اس لیے مذاکرات طول پکڑتے جارہے ہیں۔دوسری جانب دوحا میں طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات کے نویں دور کے چوتھے روز بھی بات چیت کا عمل جاری رہا۔اِن مذاکرات میں طالبان کا 16 ارکان پر مشتمل وفد شریک ہے۔

ذرائع کے مطابق اتوار کو ہونے والی والی بات چیت میں اس بات پر اتفا ق کیا گیا کہ افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا 15 سے 20 ماہ میں مکمل ہوگا اور اس حوالے سمجھوتے پر طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے ڈپٹی لیڈر ملا برادر دستخط کریں گے۔

ادھر افغان صدر اشرف غنی نے عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مستقل امن کے لیے سعودی عرب، پاکستان اور یورپ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ رابطہ کاری کی بنیاد پر اور اسی طرح یورپی ممالک اور پاکستان کے ساتھ رابطہ کاری سے حالات بہتر ہو جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں