پاکستان کا 23 روز بعد بھارت کا فضائی راستہ اور افغانستان تک زمینی رسائی بند کرنے پر غور

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھارت کافضائی راستہ اور افغانستان تک زمینی رسائی بند کرنے پر غورکیا گیا۔

وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی فواد چودھری کے مطابق بھارت کے فضائی حدود کو معطل اور بھارت کی افغانستان سے تجارت کے لیے پاکستانی سرزمین کے استعمال پر مکمل پابندی زیر غور ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں اپنے بیان میں انہوں نے بتایاکہ کابینہ کے اجلاس میں یہ تجویز زیر غور آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان فیصلوں کے لیے قانونی معاملات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مودی نے شروع کیا تھا، ختم ہم کریں گے۔

قبل ازیں کابینہ اجلاس کے بعد پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اجلاس میں کشمیر کی تازہ صورتحال سمیت قومی و عوامی معاملات پر 10 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔

وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کے بارے میں عالمی رہنمائوں سے اپنے رابطوں کے بارے میں کابینہ کو اعتماد میں لیا اور کشمیر پر حکومت پاکستان کی ترجیحات اور اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان نے تصدیق کی کہ کابینہ میں حال ہی میں بھارتی وزیراعظم کی طرف سے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کا معاملہ اٹھا پھر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ وزیراعظم اور وزیر خارجہ سمیت سب وزراء کی یہی خواہش تھی کہ نریندر مودی کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دی جائے اس حوالے سے عالمی قوانین کے بارے میں کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ کسی کے بارے میں انفرادی طورپر فضائی حدود کے استعمال سے منع کرنے میں قانونی رکاوٹ ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ کابینہ اجلاس میں پاکستانی فضائی حدود بند کرنے پر مشاورت ہوئی، آئندہ 48 گھنٹوں میں اس حوالے سے فیصلہ متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ تمام قوانین پر غور کرنے کے بعد کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں