امریکا نے ایران کی حکومت اور فوجی تنظیموں سے وابستہ دو نیٹ ورکس پر پابندیاں عائد کردی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) امریکا کے محکمہ خزانہ نے ایران کی حکومت اور فوجی تنظیموں سے وابستہ دو نیٹ ورکس پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔

امریکا کے محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان میں ایک نیٹ ورک ہانگ کانگ میں قائم ایک فرنٹ کمپنی کو امریکا اور بین الاقوامی پابندیوں سے بچنے کے لیے استعمال کرتا رہا ہے اور وہ اس کے ذریعے ایرانی حکومت اور سپاہِ پاسدارا ن انقلاب ایران سے وابستہ لوگوں کے لیے امریکی ٹیکنالوجی اور آلات کا بندوبست کرتا رہا ہے۔

دوسرے نیٹ ورک نے ایران کی وزارت ِدفاع کی ملکیتی یا اس کے کنٹرول میں کمپنیوں کے لیے نیو کلئیر سپلائیر گروپ کے کنٹرول میں ایلومینیم کی مصنوعات مہیا کرنے کا بندوبست کیا تھا۔

محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے تحت یہ دونوں نیٹ ورک اب امریکی اداروں اور افراد کے ساتھ کوئی لین دین نہیں کرسکیں گے اور یہ نئی پابندیاں بھی ایران پر اقتصادی دبا بڑھانے کا حصہ ہیں۔

اس سال کے دوران میں اب تک امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے کئی ایک اداروں اور اعلی حکومتی شخصیات پر پابندیاں عاید کی ہیں ۔ان کے تحت امریکا میں ان کے اثاثے منجمد کر لیے گئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مئی 2018 میں ایران کے ساتھ جولائی 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کو خیرباد کہہ دیا تھا اور نومبر میں اس کے خلاف دوبارہ اقتصادی پابندیاں عاید کردی تھیں۔

ان میں ایران کی تیل کی برآمدات اور بنک کاری کے نظام کو خاص طور پر ہدف بنایا گیا تھا جس سے اس کی معیشت زبوں حال ہوچکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں