بھارتی آرمی چیف بِپن راوت کی مقبوضہ کشمیر آمد، شدید مظاہرے و جھڑپیں

سری نگر (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی برّی فوج کے سربراہ جنرل بِپن راوت دو روزہ دورے پر بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر پہنچ گئے ہیں۔ اس دوران وادی میں عائد پابندیوں میں مزید سختی کر دی گئی ہے جب کہ نمازِ جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔

وائس آف امریکا کے مطابق بھارتی آرمی چیف جمعے کو مقبوضہ کشمیر کے ریاستی دارالحکومت سرینگر پہنچے جہاں انہوں نے مقامی فوجی کمانڈروں کے ساتھ بند کمرے میں ایک اجلاس کیا۔

اعلیٰ عہدے داروں کے اس اجلاس میں نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کی موجودہ صورتِ حال پر گفتگو ہوئی۔ بھارتی فوج کی شمالی کمان کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ اور چنار کور کے کمانڈر کنول جیت سنگھ ڈھلون بھی اس اجلاس میں شریک تھے۔

بھارتی آرمی چیف کو کشمیر کی موجودہ صورتِ حال پر بریفنگ دی گئی جس کے بعد برّی فوج کے سربراہ نے علاقے میں ’آپریشنل تیاریوں‘ کا جائزہ بھی لیا۔

جنرل راوت دو روزہ دورے پر جمعے کی صبح بھارتی کشمیر کے صدر مقام سرینگر پہنچے ہیں۔ بھارتی حکومت کی طرف سے 5 اگست کو آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد بھارتی آرمی چیف کا کشمیر کا پہلا دورہ ہے۔

فوجی ذرائع کے مطابق جنرل بِپن راوت نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا فضائی معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے ایل او سی کے قریب واقع چوکیوں پر تعینات فوجی افسران اور جوانوں سے ملاقاتیں کیں اور موجودہ صورتِ حال سے متعلق معلومات حاصل کیں۔

بھارتی آرمی چیف کی آمد کے موقع پر حفاظتی دستوں نے سرینگر اور وادی کے دوسرے شہروں اور دیہی علاقوں میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔

سرینگر کی جامع مسجد اور دیگر بڑی مساجد اور خانقاہوں میں مسلسل چوتھے ہفتے بھی نمازِ جمعہ کے اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

سخت ترین حفاظتی انتظامات اور لوگوں کی نقل و حرکت پر عائد بندشوں کے باوجود سرینگر کے بعض مقامات پر لوگوں نے مظاہرے کیے ہیں۔ اس دوران مظاہرین اور حفاظتی دستوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔

بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے گورنر ستیہ پال اور بھارت کی وزارتِ خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وادی میں صورتِ حال تیزی سے معمول پر آرہی ہے۔ ستیہ پال نے کشمیر میں کسی جانی نقصان کی بھی تردید کی تھی۔

لیکن رواں ہفتے کشمیر کے مختلف علاقوں میں ایسے واقعات بھی پیش آئے ہیں جن میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

رواں ہفتے کمشیر کے ضلع اننت ناگ میں سنگ باری کے دوران ایک ٹرک ڈرائیور نور محمد کو قتل کیا گیا تھا۔

جمعرات کی شام سرینگر کے مضافات میں نامعلوم مسلّح افراد نے ایک مقامی تاجر 60 سالہ غلام محمد میر کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ اس سے قبل پُلوامہ کے علاقے ترال میں نامعلوم مسلّح افراد نے دو افراد کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں