غزہ میں اسرائیلی فوج کی پرامن مظاہرین پر فائرنگ، ایک نوجوان شہید، 87 فلسطینی زخمی

غزہ (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں حق واپسی کے لئے احتجاج کرنے والے فلسطینی مظاہرین پر قابض صیہونی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید اور 2 خواتین 18 بچوں ایک صحافی اور 2 پیرامیڈکس سمیت 87 افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق  گزشتہ روز کی شام غزہ اور اسرائیلی سرحد پر حق واپسی کیلئے پرامن احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو منتشر کرنے کیلئے قابض اسرائیلی فوج نے آنسوگیس کے شیل ربر کوٹڈ اسٹیل بلٹ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید اور 87 فلسطینی زخمی ہوگئے جس میں سے 20 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

آنلائن نیوز ایجنسی کے مطابق  گزشتہ روز (جمعہ) “حق واپسی” کیلئے اسرائیلی سرحد پر ُپرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والےخان یونس کے رہائشی 25 سالہ نوجوان بدر موسیٰ کو اسرائیلی اسنائپرز نے سر میں گولی مارکر شدید زخمی کردیا تھا جس کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم آج صبح (ہفتے) زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بدر موسیٰ نے جام شہادت نوش کرلیا۔

طبی ذرائع سے حاصل معلومات کے مطابق زیادہ تر مظاہرین کی حالت آنسو گیس کی وجہ سے غیر ہوئی جن کو سانس لینے میں دشواری کی شکایت تھی جبکہ 44 کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے ، قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین  کے خلاف بڑی مشین گنوں کا استعمال کیا

خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 سے غزہ میں ہر جمعہ کے روز غزہ اسرائیل سرحد سمیت مختلف مقامات پر حق واپسی ریلیاں نکالی  جاتی ہیں جس کے خلاف قابض صیہونی فوج طاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے ہر ہفتے سیکڑوں فلسطینوں کو شہید اور زخمی کردیتی ہے۔

30 مارچ 2018ء سے جاری اس تحریک کےآغاز سے اب تک تین سو سے زائد فلسطینی شہید اور 31 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں