دنیا بھر میں یکم محرم الحرام، صف عزا بچھ گئی

کربلا + لاہور (ڈیلی اردو/مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی طرح دنیا کے بیشتر ممالک میں محرم الحرام کا آغاز ہوگیا ہے اور مساجد و امام بارگاہوں میں یکم محرم الحرام کی مناسبت سے مجالس منعقد کی جارہی ہیں۔

دنیا بھر میں ہر قوم و مسلک کے لوگ امام عالی مقام، نواسہ رسول حضرت امام حسین ؑ کا غم انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جاتا ہے۔

عراق، ایران، شام، لبنان، یمن، افغانستان، پاکستان سمیت دیگر وسطی ایشیائی اور مشرق وسطائی ممالک میں محرم کا چاند نظر آتے ہی فضائیں سوگوار ہو گئیں۔

استقبال محرم اور یکم محرم کی سب سے بڑی اور مرکزی تقریب کربلائے معلیٰ میں روضہ امام حسین ؑ کے علم کشائی کی منعقد ہوئی اس کے علاوہ دنیا بھر کے مساجد، امام بارگاہوں اور عزاداری کے مراکز میں فرش عزا اور صف ماتم بچھ گئی ہے۔

افغانستان، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال اور بھوٹان میں بھی سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں جلوس ہائے عزا اور مجالس و ماتم کا سلسلہ اپنے روایتی انداز میں شروع ہو گیا ہے۔

کراچی : عزا خانوں کے ساتھ گھروں میں بھی فرش عزا کا اہتمام

ماہ محرم الحرام کا چاند فلک پر نمودار ہوجاتا ہے تو زمین پر فرش عزا کا اہتمام ہوجاتا ہے سید الشہد کی یاد میں عزادار اپنے گھروں میں عزا خانے سجاتے ہیں کراچی کی ستر سالہ خاتون مہناز نے بھی اپنے گھر میں عزا خانہ سجا رکھا ہے

محرم کے آغاز کے ساتھ ہی جہاں شہر بھر کے امام بارگاہوں میں مجالس اور ماتم کا سلسلہ ہوجاتا ہے تو وہی گھروں میں بھی نواسہ رسول کا غم منانے کے لیے عزا خانے سجائے جاتے ہیں علم ، شبیہ، جھولے کو نہایت ہی عقیدت اور احترام سے سجایا جاتا ہے عزا خانوں کو سجانے کی روایت واقعہ کربلا کے بعد شروع ہوئی جو 1400 سال گرز جانے کے باجود بھی زندہ ہے وہی ایک گھر ایسا بھی ہے جہاں ستر سالہ مہناز نے اپنے گھر میں عزا خانے سجانے کی روایت کو براقرا رکھا ہے۔

مہناز نے عزا خانے کو عیقدت سے سجانے کا سبق اپنی نئی نسل میں منقتل کیا ہے ان کی بہو، پوتیاں اور نواسیاں بھی اس کام کام میں پیش پیش ہیں

کربلا رہتی دنیا تک ہمیں خانوادہ رسول کی دینِ اسلام کی بقا کے لئے لازوال قربانیوں کی یاد دلاتا رہے گا اور عزادار عزا خانوں کو عقیدت سے سجانے اہلبیت اطہار سے اپنی محنت کا اظہار اور کربلا کے مجالس عزا کے سلسلے کو قائم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں

لاہور: محرم کا چاند نظر آیا ،فضاوں میں لبیک یا حسین کی گونج

لاہور میں محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی مجالس کا سلسلہ شروع ہو گیا اسلامی سال کا پہلا مہینہ امت مسلمہ کو جہاں حق و صداقت کے لیے دی جانے والی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے وہیں اسوہ شبیری پر دل و جان سے فدا ہونے کا تقاضا بھی کرتا ہے

لب پہ ذکر اہلبیت آنکھوں میں غم حسین کے اشک سینوں میں سانحہ کربلا کا سوز اور فضا میں لبیک یا حسین کی گونج ۔

محرم کا چاند نظر آیا اور گویا رت ہی بدل گئی امام بارگاہیں آباد اور شہر کی چکا چوند ماند پڑ گئی ۔

شہر کی تمام امام بارگاہوں میں نماز فجر کے بعد مجالس شروع ہو گئیں جن میں ذاکرین اور علما کرام سانحہ کربلا پر روشنی ڈال رہے ہیں اور اپنے اپنے انداز میں شہدائے کربلا کے حضور عقیدت کے پھول نچھاور کر ہے ہیں ۔

مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر واقعہ کربلا کی یاد اپنے اپنے انداز میں مناتے ہیں ،،،کہیں مجالس ہوتی ہیں تو کہیں درودو سلام کی محافل  کہیں علم اٹھا کر حق و صداقت کی گواہی دی جاتی ہے تو کہیں قرآن کو اسوہ بنانے کے عزم کیے جاتے ہیں کہیں امام حسین علیہ سلام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو یاد کر کے آنسو بہائے جاتے ہیں تو کہیں نواسہ رسول کی عظمت کے قصیدے بیان کیے جاتے ہیں ۔۔۔۔کہیں نیازیں بٹتی ہیں تو کہیں سبلیں لگائی جاتی ہیں غرض کہ عالم اسلام کا ایک ایک فرد واقعہ شہدائے کربلا کی عقیدت کا اسیر نطر آتا ہے ۔

اسلامی سال کا آغاز امت مسلمہ کو جہاں حق و صداقت کے لیے دی جانے والی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے وہاں اسوہ شبیری پر دل و جان سے فدا ہونے کا تقاضا بھی کرتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں