لاہور: ٹارچر سیل میں پولیس کا بدترین تشدد، بازیاب شخص جان کی بازی ہار گیا

لاہور (ڈیلی اردو) پنجاب پولیس کے نجی ٹارچر سیل سے بازیاب کرایا گیا ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔ وردی بدلی، حکومت بدلی لیکن تبدیلی کا خواب ایک سال گزرنے کے باوجود شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

رحیم یار خان پولیس کی حراست میں ایک ذہنی مریض جان کی بازی ہارا تو لاہور میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل سے بازیاب کرایا گیا نوجوان بھی دارِ فانی سے کوچ کرگیا۔

سمن آباد کے رہائشی امجد کوگجر پورہ پولیس کے نجی ٹارچر سیل سے بازیاب کرانے کے بعد ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جان کی بازی ہار گیا۔ امجد کے اہلخانہ نے الزام لگایا ہے کہ اس کی موت پولیس تشدد کے باعث ہوئی ہے۔

ٹارچر سیل کی انکوائری میں ایس ایچ او گجر پورہ سمیت 4 اہلکار معطل ہیں۔

خیال رہے کہ 26 اگست کو لاہور میں گجر پورہ پولیس کے نجی ٹارچر سیل کا انکشاف ہوا تھا جو کرول گاﺅں سے ملحقہ جنگل میں محکمہ جنگلات کے دفتر میں قائم کیا گیا تھا۔

کارروائی کے دوران اس ٹارچر سیل سے 9 لوگوں کو بازیاب کرایا گیا تھا جن میں سے ایک کی حالت سخت تشویشناک تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں